فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسپین کا بڑا اقدام: اسرائیل کے خلاف تجارتی و عسکری پابندیاں

[post-views]
[post-views]

اسپین نے غزہ میں جاری جنگ اور فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والی نسل کشی کو روکنے کے لیے اسرائیل پر سخت پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعظم پیدرو سان چیز نے اپنے نشریاتی خطاب میں کہا کہ یہ اقدامات فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار اور اسرائیل کو اس کے جرائم پر جواب دہ بنانے کے لیے کیے گئے ہیں۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسپین نے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی روک دی ہے اور دفاعی تجارت معطل کر دی ہے۔ مزید یہ کہ ہتھیار لے جانے والے بحری جہاز اور طیارے اب اسپین کی بندرگاہوں اور فضائی حدود استعمال نہیں کر سکیں گے۔

وزیراعظم سان چیز نے مزید اعلان کیا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں شریک افراد کو اسپین میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جبکہ اسرائیلی بستیوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کی درآمد بھی ممنوع قرار دی گئی ہے۔

اس فیصلے کے بعد اسپین اور اسرائیل کے تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہو گئی ہے، اور اسپین نے تل ابیب سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے۔ اس کے جواب میں اسرائیلی وزیر خارجہ نے اسپین کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اسپین کے دو وزیروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں بیل جیئم نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف سخت اقدامات کیے تھے، جن میں اسرائیلی پروازوں پر پابندی اور غیر قانونی بستیوں کی مصنوعات کی درآمد پر مکمل روک شامل ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos