Premium Content

سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف سوشل میڈیا مہم کی تحقیقات کے لیے چھ رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی

Print Friendly, PDF & Email

اسلام آباد:نگراں حکومت نے منگل کے روز سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف ’’سوشل میڈیا پر مبینہ مہم سے متعلق حقائق سامنے لانے‘‘ کے لیے چھ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) قائم کردی۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کو الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے تحت تشکیل دیا گیا ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے سائبر کرائم ونگ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی میں، جے آئی ٹی میں انٹیلی جنس بیورو، انٹر سروسز انٹیلی جنس، اسلام آباد پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل، پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کا ایک نمائندہ، اور کوئی بھی دیگر شریک منتخب رکن شامل ہوگا۔

نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا کہ جے آئی ٹی کو تحقیقات کے دوران ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر سے اضافی معاونت کے ساتھ پندرہ دن کے اندر ابتدائی رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کرنی ہوگی۔ مبینہ مہم کے حصے کے طور پر کسی مخصوص سوشل میڈیا پوسٹ کی نشاندہی نہیں کی گئی۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

جے آئی ٹی کا مینڈیٹ، جیسا کہ نوٹیفکیشن میں بیان کیا گیا ہے، ’’ایک قیاس شدہ سوشل میڈیا مہم کے پیچھے حقائق کا پتہ لگانا ہے جس کا مقصد سپریم کورٹ کے معزز ججوں کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے‘‘۔

کمیٹی متعلقہ قوانین کے مطابق مجرموں کی شناخت اور ان کے خلاف کارروائی کرنے، مناسب عدالتوں میں الزامات پیش کرنے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کی سفارش کرنے کی ذمہ دار ہے۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز  کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے گزشتہ ہفتے وسیع سماعتوں کے بعد پی ٹی آئی کے انتخابی نشان بلے کو کالعدم قرار دینے کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کو برقرار رکھا اور اس کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دیا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos