Premium Content

سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا

Print Friendly, PDF & Email

اسلام آباد: سپریم جوڈیشل کونسل نے بدھ کے روز سپریم کورٹ کے جج جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کو ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے اپنا دفاع کرنے کی ہدایت کی۔

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز کی سربراہی میں، سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس نقوی کے خلاف شکایات میں درج الزامات اور شواہد کا مکمل ریکارڈ بھی بھیج دیا تاکہ وہ پندرہ دن میں اپنا جواب جمع کرائیں۔

شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ چیف جسٹس، جسٹس سردار طارق مسعود، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد امیر بھٹی اور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نعیم اختر افغان نے کیا، تاہم جسٹس اعجاز الاحسن نے اختلاف کیا۔

ذرائع کے مطابق شکایات کا اچھی طرح سے جائزہ لیا گیا، اور شکایات کے مواد کا جائزہ لینے کے بعد، کونسل نے شکایات کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

اس سے قبل 27 اکتوبر کو، سپریم جوڈیشل کونسل نے تین سے دو کی اکثریت سے ایک شوکاز نوٹس جاری کیا تھا ۔

سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے دور میں جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف بدانتظامی کی کئی شکایات درج کی گئی تھیں۔ جسٹس (ر) بندیال نے معاملہ جسٹس مسعود کو بھجوایا تھا کہ وہ اس کا جائزہ لیں اور اپنی قانونی رائے دیں۔ ابتدائی طور پر جسٹس نقوی کے خلاف شکایت لاہور کے ایک وکیل محمد داؤد نے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کی تھی۔ بعد ازاں پاکستان بار کونسل (پی بی سی) کے وائس چیئرمین ہارون رشید نے ایک آڈیو لیک  ہونے پرسپریم کورٹ کے جج کے خلاف شکایت درج کرائی جس میں مبینہ طور پر پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کے ساتھ کسی مخصوص بینچ یا جج کے سامنے کیس طے کرنے کے بارے میں گفتگو کی گئی تھی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos