اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی ترجمان شوش نے ایک مرتبہ پھر دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ غزہ میں بین الاقوامی امن فورس کی تعیناتی کی صورت میں ترکی کے فوجی دستوں کی شمولیت کا کوئی امکان نہیں ہے۔
اسرائیلی روزنامے کے مطابق، تل ابیب نے یہ واضح مؤقف امریکا کو بھی پہنچا دیا ہے کہ اسرائیل کسی بھی صورت میں غزہ میں ترک افواج کی موجودگی قبول نہیں کرے گا۔
ترجمان نے صحافیوں سے گفتگو میں سخت لہجے میں کہا، ’’غزہ کی سرزمین پر کسی ترک فوجی کا قدم نہیں پڑے گا۔‘‘
خیال رہے کہ اسرائیل پہلے ہی امریکی منصوبے کے تحت غزہ میں بین الاقوامی امن مشن کے قیام کی تجویز پر تحفظات ظاہر کر چکا ہے۔
گزشتہ ماہ ہنگری میں پریس کانفرنس کے دوران اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈیون سار نے کہا تھا کہ جن ممالک کو غزہ میں اپنی افواج بھیجنے کا ارادہ ہے، انہیں کم از کم اسرائیل کے ساتھ غیرجانبدارانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکی نے مسلسل اسرائیل مخالف مؤقف اپنایا ہوا ہے، اس لیے اسرائیل کسی حالت میں ترک فوج کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گا۔












