کوئٹہ کے ماڈل ٹاؤن میں خودکش دھماکے میں کم از کم دس افراد جاں بحق اور تینتیس زخمی ہوگئے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق حملہ آور ایف سی کی وردی میں ملبوس تھا اور پانچ دیگر دہشت گردوں کے ہمراہ آیا۔ فورسز کی بروقت جوابی کارروائی میں تمام چھ حملہ آور ہلاک ہوگئے، جبکہ دو ایف سی اہلکار زخمی ہوئے۔
دھماکے کی شدت سے قریبی گھروں اور عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ لاشیں اور زخمیوں کو سول ہسپتال، بی ایم سی اور ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تمام ڈاکٹر اور طبی عملہ ڈیوٹی پر موجود ہے۔
Follow Republic Policy on YouTube
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔ صدر نے کہا کہ بھارت کے آلہ کار پاکستان کے امن کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ دہشت گردی اور بھارت کی سرپرستی میں ہونے والی کارروائیوں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا جائے گا۔
پاکستان میں حالیہ برسوں میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں۔ تاہم، سکیورٹی فورسز کے بروقت اور فیصلہ کن اقدامات سے ملک بھر میں کئی اہم دہشت گرد مارے گئے ہیں۔