تیرے قریب آ کے بڑی الجھنوں میں ہوں

فیض احمد فیض 13 فروری 1911 کو سیالکوٹ (پاکستان ) میں پیدا ہوئے ۔ غالب اور اقبال کے بعد فیض احمد فیض کو جتنی شہرت حاصل ہوئی اردو کے کسی دوسرے شاعر کو شاید نصیب ہوئی ہو۔ انہوں نے اپنی ادبی کرامات کے ساتھ عاشقانہ ، محبوبانہ اور طلسماتی انداز کو بڑے بہترین طریقے سے ڈھالا ہے کہ زبان میں شوخی اور مٹھاس گھل مل گیا ہے۔

فیض کے والد کا نام سلطان محمد خان تھا جن کا شمار سیالکوٹ کے مشہور بیرسٹروں میں ہوتا تھا۔ فیض نے گورنمنٹ کالج، لاہور سے تعلیم حاصل کی ۔ فیض کی شہرت ایک شاعر، صحافی، مصنف، غنائی شاعر اور نغمہ نگار کی حیثیت سے ہوئی۔

فیض کی شاعری میں غریب مظلوم عوام کےجذبات اور مجبوری کا عکس دیکھنے کو ملتا ہے ۔ فیض اپنی شاعری میں فطرتی منظر کا استعمال کرتے ہیں۔ فیض احمد فیض واحد پاکستانی شاعر ہیں جنہیں روسی ایوارڈ لنین پرائز ملا۔

تیرے قریب آ کے بڑی الجھنوں میں ہوں
میں دشمنوں میں ہوں کہ ترے دوستوں میں ہوں

مجھ سے گریز پا ہے تو ہر راستہ بدل
میں سنگ راہ ہوں تو سبھی راستوں میں ہوں

تو آ چکا ہے سطح پہ کب سے خبر نہیں
بے درد میں ابھی انہیں گہرائیوں میں ہوں

اے یار خوش دیار تجھے کیا خبر کہ میں
کب سے اداسیوں کے گنے جنگلوں میں ہوں

تو لوٹ کر بھی اہل تمنا کو خوش نہیں
یاں لٹ کے بھی وفا کے انہی قافلوں میں ہوں

بدلا نہ میرے بعد بھی موضوع گفتگو
میں جا چکا ہوں پھر بھی تری محفلوں میں ہوں

مجھ سے بچھڑ کے تو بھی تو روئے گا عمر بھر
یہ سوچ لے کہ میں بھی تری خواہشوں میں ہوں

تو ہنس رہا ہے مجھ پہ مرا حال دیکھ کر
اور پھر بھی میں شریک ترے قہقہوں میں ہوں

خود ہی مثال لالۂ صحرا لہو لہو
اور خود فرازؔ اپنے تماشائیوں میں ہوں

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos