صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی سنگین صورتحال پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ غزہ میں کوئی شخص بھوک کا شکار ہو، وہاں کے حالات واقعی نہایت خراب ہیں۔
نیو جرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے بتایا کہ امریکی ایلچی انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی میں مصروف ہیں اور غزہ میں خوراک پہنچانے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی اولین ترجیح یہ ہے کہ وہاں کے متاثرہ افراد کو بروقت انسانی مدد فراہم کی جائے۔
روس اور یوکرین کی جنگ پر اظہار خیال کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ یہ جنگ بھاری جانی نقصان کا سبب بن رہی ہے، اور اگر روس نے جنگ نہ روکی تو مزید سخت پابندیاں لگائی جائیں گی۔ انہوں نے یوکرین کی خودمختاری کی مکمل حمایت کرتے ہوئے فوری طور پر جنگ کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ نے ماضی میں سفارتی ذرائع سے متعدد تنازعات ختم کروائے، جن میں پاک بھارت کشیدگی بھی شامل ہے۔ ٹرمپ کے مطابق، ہم نے پاکستان اور بھارت سمیت کئی ممالک کے درمیان ممکنہ جنگوں کو روکنے میں کردار ادا کیا۔
امریکی معیشت پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ بائیڈن نے معیشت کے حوالے سے غلط اور گمراہ کن اعداد و شمار پیش کیے، جو عوام کو دھوکا دینے کے مترادف ہیں۔