چین کو وارننگ: روسی تیل کی خریداری جاری رہی تو اضافی ٹیرف لگیں گے، ٹرمپ

[post-views]
[post-views]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران معیشت، عالمی تجارت اور بین الاقوامی سیاست سے متعلق اہم بیانات دیے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ امریکہ مائیکروچپس اور سیمی کنڈکٹرز کی درآمد پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرے گا، تاکہ قومی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔

صدر ٹرمپ نے بھارت کو خبردار کیا کہ روس سے تیل کی خریداری کے نتائج اسے بھگتنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے روسی تیل کی درآمد بند نہ کی، تو اس پر مزید تجارتی پابندیاں اور محصولات لاگو کیے جائیں گے۔

صحافیوں سے گفتگو کے دوران ٹرمپ نے واضح کیا کہ روسی تیل کی خریداری پر چین بھی ممکنہ طور پر اضافی ٹیرف کا سامنا کر سکتا ہے، جبکہ روس کے خلاف اقتصادی اقدامات کا حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

ان کے مطابق بھارت پہلے ہی 50 فیصد ٹیرف کا سامنا کر رہا ہے، اور آئندہ مزید سخت معاشی اقدامات متوقع ہیں۔

صدر ٹرمپ نے اپنی حکومت کی معاشی حکمت عملی کو سراہتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کی پالیسیوں کے باعث امریکی اسٹاک مارکیٹ ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے، مہنگائی میں کمی واقع ہوئی ہے، اور لوگوں کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایپل سمیت کئی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں امریکہ واپس آ رہی ہیں، جس سے ملکی معیشت میں سینکڑوں ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’بگ بیوٹی فل بل‘ کی منظوری نے معیشت کو نئی طاقت دی ہے، اور ایپل کی طرف سے مزید 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔

صدر کا کہنا تھا کہ جو کمپنیاں امریکہ میں مصنوعات تیار کریں گی، انہیں کسی قسم کا اضافی ٹیکس یا فیس نہیں دینا پڑے گا، جو کہ ملکی صنعت کے فروغ کے لیے حوصلہ افزا قدم ہے۔

بین الاقوامی امور پر گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ انہوں نے ایران، اسرائیل اور دیگر پانچ تنازعات کو ختم کرانے میں کردار ادا کیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے حالیہ ملاقات کو انہوں نے مثبت قرار دیا، لیکن اسے کسی بڑی پیش رفت سے تعبیر کرنے سے گریز کیا۔

ٹرمپ نے جارجیا میں فوجی اڈے پر حملے کا ذکر بھی کیا، جس میں دو افراد شدید زخمی ہوئے اور ان کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔

یوکرین تنازع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے الزام لگایا کہ یہ جنگ صدر جو بائیڈن کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے، اور آج بھی یوکرین میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع جاری ہے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ وہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے خلیجی ممالک سمیت مختلف ریاستوں کا دورہ کر چکے ہیں، اور سخت تجارتی پالیسیوں اور ٹیرف کے نتیجے میں اربوں ڈالر امریکہ واپس آ رہے ہیں۔ ان کے بقول یہ اقدامات امریکہ کی اقتصادی خودمختاری کی جانب اہم پیش رفت ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos