واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو سخت الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر گروپ نے اتوار کی شام تک ان کے غزہ امن منصوبے کو قبول نہ کیا تو “ایسا جہنم برپا ہوگا جو دنیا نے پہلے کبھی نہ دیکھا ہوگا۔” انہوں نے کہا کہ شام 6 بجے واشنگٹن ٹائم تک معاہدہ ہونا لازمی ہے اور دنیا کے تمام بڑے ممالک اس منصوبے کی حمایت کر چکے ہیں۔
نکاتی منصوبے میں فوری جنگ بندی، حماس کے یرغمالیوں کے بدلے اسرائیل میں قید فلسطینیوں کی رہائی، مرحلہ وار اسرائیلی انخلا، حماس کا غیر مسلح ہونا اور ایک عبوری بین الاقوامی حکومت کا قیام شامل ہے۔ تاہم حماس کے ایک عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا کہ عرب ثالثوں، ترکی اور فلسطینی گروہوں کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔
ٹرمپ نے حماس کو “سفاک اور پرتشدد خطرہ” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر معاہدہ نہ ہوا تو غزہ میں باقی جنگجو “شکار کر کے مار دیے جائیں گے۔” انہوں نے بے گناہ فلسطینیوں کو محفوظ علاقوں کی طرف جانے کا کہا لیکن مقامات واضح نہیں کیے۔ پاکستان نے بھی منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مسلم ممالک کی تجاویز کے مطابق نہیں ہے۔