امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر وائٹ ہاؤس میں ایک خصوصی عشائیہ منعقد ہوا، جس میں ٹیکنالوجی کی دنیا کے بڑے نام شریک ہوئے اور اہم معاملات پر گفتگو کی گئی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس نشست میں مصنوعی ذہانت، سرمایہ کاری اور معیشت کی بہتری جیسے موضوعات زیرِ بحث آئے۔ اس موقع پر خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ بھی موجود تھیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹیکنالوجی انڈسٹری کے تقریباً تمام بڑے نام اس عشائیے میں شریک تھے، سوائے اسپیس ایکس، سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” اور اسٹار لنک کے مالک ایلون مسک کے، جنہیں اس تقریب میں مدعو ہی نہیں کیا گیا۔ ٹرمپ اور مسک کے تعلقات پہلے دوستی سے شروع ہوئے تھے مگر وقت کے ساتھ ساتھ اختلافات اس قدر بڑھے کہ مسک نے نہ صرف ٹرمپ انتظامیہ سے کنارہ کشی اختیار کی بلکہ اپنی الگ سیاسی جماعت بھی تشکیل دے ڈالی۔
اس عشائیے کا سب سے نمایاں پہلو صدر ٹرمپ کی جانب سے امریکی معیشت کو بہتر بنانے کی حکمت عملی پر گفتگو تھی۔ صدر نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سربراہان سے مستقبل کی سرمایہ کاری کے حوالے سے تجاویز طلب کیں۔ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے اعلان کیا کہ وہ 600 ملین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری کریں گے، گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے 250 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا جبکہ ایپل کے سربراہ ٹم کک نے بھی مزید سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی۔