ایران کی جوہری پالیسی پر امریکا کی مداخلت ناقابلِ قبول، خامنہ ای

[post-views]
[post-views]

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے مذاکرات کی پیشکش کو واضح طور پر مسترد کر دیا۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابق ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں امریکی صدر کی اس پیشکش پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایران دوبارہ جوہری مذاکرات شروع کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔

اپنی پوسٹ میں آیت اللّٰہ خامنہ ای نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ان دعوؤں کی بھی تردید کی جن میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ انہوں نے ایران کی ایٹمی صلاحیت کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں لکھا: امریکی صدر بڑے فخر سے کہتے ہیں کہ انہوں نے ایران کی ایٹمی صنعت کو بمباری سے ختم کر دیا۔ بہت خوب، خواب دیکھتے رہیں

ایران کے رہبرِ اعلیٰ نے مزید کہا کہ ایران کے پاس جوہری تنصیبات ہیں یا نہیں، اس کا امریکا سے کوئی تعلق نہیں۔ ان کے بقول، امریکا کی یہ مداخلت غیر ضروری، غلط اور زبردستی پر مبنی ہے۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران کہا تھا کہ اگر غزہ میں اسرائیل اور فلسطینی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی شروع ہو جائے، تو امریکا اور ایران کے درمیان بھی امن مذاکرات کا آغاز ہونا ایک مثبت قدم ہوگا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos