لاہور: سابق نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نجی شعبے نے یوکرین جنگ کی وجہ سے اجناس کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے گندم درآمد کی۔
نجی ٹی وجہ کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گندم کے معاملے پر نگران حکومت کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نگران حکومت کے دوران گندم کی درآمد کا فیصلہ برسوں سے جاری عمل کا تسلسل تھا۔
کاکڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں بھی گندم کی درآمد جاری رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران دنیا میں ایک بحران تھا۔
نگراں وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ 2 سے 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی قلت ہے۔ سپلائی کے خلا کو پُر کرنے کے دو طریقے تھے۔ یا تو حکومت اجناس درآمد کرتی ہے یا نجی شعبے کو شامل کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے آپشن پر جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کاکڑ نے کہا کہ گندم کی درآمد برسوں سے جاری تھی اور اسٹیٹ بینک نے ایل سیز (لیٹر آف کریڈٹ) کے ذریعے درآمد کنندگان کو سہولت فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے نے یوکرین سے گندم درآمد کی کیونکہ انہیں دوسروں کے مقابلے میں کم قیمت کی پیشکش کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ گندم کی آمد کے باعث آٹے کی قیمت کم ہوگئی۔
انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ گندم کی پیداوار میں بہتری آئی ہے لیکن رسد کا فرق اب بھی موجود ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.