کریملن کے ترجمان دمتری پیس کوف نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کے حل کے لیے مذاکرات کی رفتار تین عوامل پر منحصر ہے: کیف کا رویہ، امریکہ کی ثالثی کی مؤثریت، اور میدانِ جنگ کی صورتِ حال۔
انہوں نے کہا کہ روس کو امید ہے کہ آئندہ مذاکرات کی تاریخ جلد واضح ہو جائے گی، تاہم روس اور یوکرین کے درمیان 2 جون کو استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں امن منصوبے “متضاد” نکلے۔
روس یوکرین سے مزید علاقہ چھوڑنے اور مغربی فوجی امداد ترک کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے، جسے کییف ناقابلِ قبول قرار دیتا ہے۔
روسی افواج نے حالیہ ہفتوں میں ڈونیٹ سک اور دنیپروپیٹروسک میں پیش رفت کی ہے، اور ملک بھر میں فضائی حملے تیز ہو گئے ہیں۔
ادھر ترکی نے دوبارہ مذاکرات کی میزبانی کی پیشکش کی ہے، جبکہ صدر ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ جنگ کے حل سے متعلق “کچھ ہونے والا ہے”۔