امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے بھارت کے رویے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی دہلی امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں مسلسل ہٹ دھرمی اختیار کر رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں اسکاٹ بیسنٹ نے واضح کیا کہ سوئٹزرلینڈ، بھارت سمیت کئی ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے ابھی تک حتمی مرحلے میں نہیں پہنچ سکے۔ ان کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ کو امید ہے کہ اکتوبر کے اختتام تک یہ مذاکرات مکمل کر لیے جائیں گے، لیکن بھارت کا غیر لچکدار رویہ اس عمل میں رکاوٹ بن رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ امریکی حکام آئندہ دو سے تین ماہ کے دوران چینی حکام سے ملاقات کریں گے، جس میں دونوں ممالک کے درمیان مستقبل کے معاشی تعلقات پر بات چیت ہوگی۔
دوسری جانب، امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران حالات مزید بگڑ سکتے تھے، مگر امریکی قیادت کی بروقت سفارتی کوششوں سے کسی بڑے بحران کو ٹال دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے دونوں ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط ہیں اور خطے میں امن و استحکام کے لیے تعاون کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے، جس کے بعد مجموعی امریکی ٹیرف کی شرح 50 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔