واشنگٹن: امریکی ایوانِ نمائندگان نے ریپبلکن اکثریت کے ساتھ ایک اہم ٹیکس اور اخراجات کا بل بہت قریبی ووٹنگ سے منظور کیا ہے جو صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کو آگے بڑھاتا ہے مگر ملکی قرضے میں کھربوں ڈالر کا اضافہ کرے گا۔
یہ بل ٹرمپ کے انتخابی وعدوں جیسے ٹیکس چھوٹ، فوجی بجٹ میں اضافہ اور سرحدی سکیورٹی کو مضبوط بنانے پر مبنی ہے۔ کانگریسی بجٹ آفس کے مطابق، اگلے دس سالوں میں وفاقی قرضے میں 3.8 کھرب ڈالر کا اضافہ متوقع ہے۔
بل 215 کے مقابلے میں 214 ووٹوں سے منظور ہوا، جس میں تمام ڈیموکریٹس اور دو ریپبلکن نے مخالفت کی، اور ایک نے ووٹ نہیں دیا۔ قانون بننے سے پہلے اسے سینیٹ کی بھی منظوری درکار ہے۔
یہ بل 2017 کے ٹیکس کٹوتیوں کو بڑھائے گا، گرین انرجی مراعات ختم کرے گا اور میڈیکیڈ جیسے امدادی پروگراموں کی اہلیت محدود کرے گا۔ اس کے علاوہ، امیگریشن سختی کے لیے نئے سرحدی اہلکار اور ملک بدر کرنے کی صلاحیت بھی شامل ہے۔
بل کے خلاف خدشات مالی بحران اور بڑھتے ہوئے قرضے کی وجہ سے بڑھ رہے ہیں۔ ڈیموکریٹس نے اسے امیروں کے حق میں اور غریبوں کے نقصان دہ قرار دیا ہے۔
سینیٹ جون میں اس بل کا جائزہ لے گا اور ممکنہ طور پر تبدیلیاں کرے گا۔