نیویارک کے میئر کے امیدوار زوہران ممدانی کو امریکی ری پبلکن رہنماؤں کی جانب سے شہریت منسوخی اور ملک بدری کے دباؤ کا سامنا ہے۔ ری پبلکن ارکانِ کانگریس اینڈی اوگلز اور رینڈی فائن نے الزام لگایا کہ ممدانی نے شہریت حاصل کرتے وقت اپنے “فلسطینی انسانی حقوق کے مؤقف” کو ظاہر نہیں کیا، جسے وہ “دہشت گردی کی حمایت” قرار دے رہے ہیں۔
کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے ان مطالبات کو اسلام مخالف اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے محکمہ انصاف سے ان کی فوری مستردی کا مطالبہ کیا ہے۔ قانونی ماہرین نے بھی واضح کیا ہے کہ سیاسی نظریات یا انسانی حقوق کی حمایت پر شہریت منسوخ نہیں کی جا سکتی۔
یوگنڈا میں بھارتی نژاد والدین کے گھر پیدا ہونے والے ممدانی 2018 میں امریکی شہری بنے اور نیویارک میں ترقی پسند سیاست کے نمایاں چہرے ہیں۔ انہوں نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ “واشنگٹن کے ری پبلکن حکومت کے شٹ ڈاؤن کے بجائے میرے ملک بدر ہونے پر فکر مند ہیں۔”
ابتدائی ووٹنگ میں ریکارڈ اضافہ ان کے حق میں جا رہا ہے، اور تجزیہ کاروں کے مطابق نوجوان اور ترقی پسند ووٹر ممدانی کی مضبوط بنیاد بن چکے ہیں۔













