ماہرین نے ذیابیطس کے مریضوں اور اس مرض کے کنارے پہنچنے والے افراد دونوں کو مشورہ دیا ہے کہ ورزش کا معمول جاری رکھتے ہوئے اگر اپنے وزن میں 10 فیصد تک کمی کرلیں تو اس سے بہت سے طبی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔
سیٹ لوئی میں واقع واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن سے وابستہ ماہرین نے کہا ہے کہ اگر آپ ذیابیطس کے ممکنہ یا مرض کے لاحق ہونے سے پریشان ہیں تو وزن کم کرنے کے ساتھ اگر ورزش کو شامل کرلیا جائے تو انسولین کی حساسیت دوگنا بڑھ جاتی ہے۔ اس سے پری ذیابیطس کا اثرکم ہوجاتا ہے اور شوگرکامرض آپ سے بہت دور ہوسکتا ہے۔
ادارے سے وابستہ ڈاکٹر سیموئیل کلائن کے مطابق انسولین حساسیات کا تعلق نہ صرف ٹائپ ٹو ذیابیطس سے ہے بلکہ یہ جگرکی چربی، خون میں چک نائی اور موٹاپے کی وجہ بھی بنتی ہے۔ اس کیفیت کو ورزش اور وزن میں کمی سے بہت اچھی طرح کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
اس ضمن میں 30 س 49 بی ایم آئی کے بہت سے رضاکاروں کو شامل کیا گیا جن میں انسولین سے مزاحمت پیدا ہورہی تھی۔ ان میں پری ذیابیطس میں مبتلا افراد بھی شامل تھے۔ تمام رضاکاروں کو دوگروہوں میں شامل کیا گیا۔ ایک گروہ کو صرف وزن کم کرنے کا کہا گیا اور انہوں نے لگ بھگ 10 فیصد وزن گھٹایا۔
دوسرے گروہ کو وزن کی اتنی ہی فیصد کم کرائی گئی اور باقاعدگی سےورزش بھی کرائی گئی ۔ جن افراد نے ورزش اور وزن میں کمی کی تھی ان کو غیرمعمولی فائدہ ہوا اور وہ ذیابیطس سے دور ہوتے چلے گئے جبکہ انسولین مزاحمت کا معاملہ بھی بہتری دکھارہا تھا۔
اسی بنا پر پری ذیابیطس مریضوں سے کہا گیا ہے کہ وہ وزن پر سختی سے قابو رکھیں اور ورزش بھی جاری رکھیں۔