امریکی کانگریس میں ایک سماعت کے دوران ریپبلکن رکنِ کانگریس کرسٹوفر اسمتھ نے عندیہ دیا ہے کہ اگر انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو امریکہ ان ممالک پر پابندیاں عائد کرنے پر غور کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک صرف ایک بار بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی پر ایسی پابندی عائد کی گئی تھی۔
اسمتھ نے کہا کہ امریکہ کو ان مظالم کے خلاف سنجیدہ اقدامات اٹھانے چاہئیں، خاص طور پر اُن ممالک کے خلاف جو مختلف مذاہب کے پیروکاروں کو نشانہ بناتے ہیں۔
پاکستان کی سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر حالات نہ بدلے تو پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی قوانین کے تحت مذہبی جبر پر متعلقہ ممالک کو سزا دی جا سکتی ہے۔
سماعت میں ایم نسٹی انٹرنیشنل، پی ٹی آئی، قانونی ماہرین اور افغان ادارے کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ ڈیموکریٹ رکن میک گوورن نے بھی پاکستانی برادری کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا پاکستان کی صورت حال کو دیکھ رہی ہے۔
سماعت میں اقلیتوں پر مظالم، سیاسی آزادیوں کی کمی اور بیرونِ ملک مخالفین کو دبانے جیسے مسائل زیرِ بحث آئے۔