نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے دہشت گردوں کے خلاف پوری قوت سے لڑنے کے لیے اپنی حکومت کے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو لوگوں کو مارنے کا لائسنس نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے تقریباً پانچ ہزار افراد کو قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی، بلوچ لبریشن فرنٹ اور بلوچ ریپبلکن آرمی جیسے مسلح گروہ ریاست پاکستان کے خلاف ہتھیار اٹھا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کچھ لوگ دہشت گردوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں لیکن انہیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ وہ انہیں بھی نہیں بخشیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گرد موقع ملا تو مجھے بھی ماریں گے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
بلوچ مظاہرین کے خلاف پولیس کارروائی کے حوالے سے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ریاست کا کسی سے کوئی تنازعہ یا رنجش نہیں ہے۔ بلکہ اس کی لڑائی مسلح گروہوں کے خلاف ہے نہ کہ بلوچ عوام سے ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی سے متعلق کارروائیوں میں نوے ہزار افراد مارے جا چکے ہیں اور ان واقعات میں نو افراد کو سزا بھی نہیں دی گئی۔
انہوں نے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے فوجداری نظام انصاف میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد لوگوں کو قتل کرنے اور پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے کے لیے بھارتی خفیہ ایجنسی “را “سے فنڈنگ حاصل کر رہے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ یہ ریاست کی جنگ ہے اور پاکستان اسے لڑنے کے لیے تیار ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ 98 فیصد بلوچ عوام ریاست پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔