معاشرے میں قانون کی ضرورت اور اہمیت

[post-views]
[post-views]

ادارتی تجزیہ

یہ سوال کہ “قانون کیوں اہم ہے” بظاہر سادہ دکھائی دیتا ہے، لیکن درحقیقت یہ اس بنیادی وجہ کو چھوتا ہے جس کی بنا پر معاشرے قائم اور منظم رہتے ہیں۔ قانون محض چند تکنیکی قواعد نہیں بلکہ ایک اجتماعی وعدہ ہے—ایسا عہد کہ افراتفری کی جگہ نظم لے گا، من مانی فیصلوں کی جگہ یقین دہانی ہوگی، اور کمزوریوں کی جگہ تحفظ فراہم ہوگا۔ یوں قانون ادارہ جاتی اعتماد کی علامت ہے جو انصاف، پیش گوئی اور استحکام فراہم کرتا ہے جہاں یہ چیزیں بصورتِ دیگر موجود نہ ہوتیں۔

ویب سائٹ

تاہم قانون اپنی معنویت کھو دیتا ہے جب اسے محض رسمی کارروائی بنا دیا جائے۔ اگر قانون سازی اور نفاذ محض کھوکھلے رسومات میں بدل جائیں تو قانون کی اصل روح فنا ہو جاتی ہے۔ محض تحریری دفعات عوام میں اعتماد پیدا نہیں کرسکتیں، جب تک کہ انہیں اخلاص اور نیک نیتی سے نافذ نہ کیا جائے۔ قانون اگر دیانت داری سے عاری ہو تو یہ ایک بے جان متن بن کر رہ جاتا ہے، جو نہ طاقت کو قابو میں رکھ سکتا ہے اور نہ ہی شہریوں کو تحفظ دے سکتا ہے۔

یوٹیوب

قانون کی فکری جڑیں ہمیں یہ یاد دلاتی ہیں کہ بنیادی حقوق جیسے آزادی، وقار اور مساوات ریاست کی طرف سے عطا کردہ تحفے نہیں بلکہ فطری حقوق ہیں۔ آئین ان حقوق کو ایجاد نہیں کرتا بلکہ ان کی تدوین کرتا ہے، یعنی دائمی اصولوں کو قابلِ نفاذ قواعد میں ڈھالتا ہے۔ اس تناظر میں آئین فطری قانون اور مثبت قانون کے درمیان ایک پل کی حیثیت رکھتا ہے جو شہریوں کو عملی ضمانت فراہم کرتا ہے۔

ٹوئٹر

پاکستان کے لیے آئین کا آرٹیکل 4 یہ یقینی بناتا ہے کہ ہر شہری کو قانون کے مطابق ہی برتا جائے—یہ حق اتنا بنیادی ہے کہ ہنگامی حالات میں بھی معطل نہیں کیا جاسکتا۔ ایسے اصولوں کو پامال کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر آئینی ہے اور آرٹیکل 6 کے تحت غداری کے زمرے میں آتی ہے۔ لہٰذا قانون کی بالادستی کوئی اختیاری امر نہیں بلکہ آئینی حکمرانی کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔

فیس بک

لیکن کوئی بھی قانونی ڈھانچہ اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتا جب تک کہ اس پر عمل درآمد کرنے والے افراد خلوص نیت سے اس کی پابندی نہ کریں۔ قانون کی حکمرانی اسی وقت پروان چڑھتی ہے جب طاقت یا حیثیت سے قطع نظر ہر شخص ایک ہی معیار کے تابع ہو۔ بصورتِ دیگر، معاشرے “قانون کی حکمرانی” سے “افراد کی حکمرانی” کی طرف گر جاتے ہیں، جہاں ذاتی خواہشات انصاف کی جگہ لے لیتی ہیں اور اختیار من مانا ہو جاتا ہے۔

قانون آخر کیوں اہم ہے؟ اس لیے کہ یہ انصاف مہیا کرتا ہے، حقوق کا تحفظ کرتا ہے اور طاقت کو قابو میں رکھتا ہے۔ لیکن قانون صرف اسی وقت اہمیت رکھتا ہے جب اسے دیانت داری سے نافذ کیا جائے۔ بصورت دیگر، چاہے آئین کتنے ہی خوبصورت الفاظ میں لکھا ہو، وہ محض بے جان تحریر بن کر رہ جاتا ہے۔

ٹک ٹاک

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos