پاکستان کی ایٹمی یکجہتی کا جشن

[post-views]
[post-views]

ادارتی تجزیہ

یومِ تکبیر، پاکستان کی تاریخ کا ایک اہم ترین دن ہے—جب 1998 میں ملک نے کامیاب ایٹمی تجربات کے ذریعے دنیا کی ایٹمی طاقتوں میں شمولیت اختیار کی۔ یہ کارنامہ نہ صرف پاکستان کے مؤثر دفاع کا ضامن بنا بلکہ جنوبی ایشیا میں اسٹریٹجک توازن بھی قائم کیا۔ تاہم، اس قومی کامیابی کو بعض اوقات سیاسی مفادات کی نذر کر دیا جاتا ہے، جو کہ افسوسناک ہے۔

پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی تکمیل کسی ایک فرد کا کارنامہ نہیں بلکہ عشروں پر محیط ایک اجتماعی قومی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی بصیرت، جنہوں نے 1970 کی دہائی میں اس خواب کی بنیاد رکھی، سے لے کر وزیرِاعظم نواز شریف کے جرات مندانہ فیصلے تک، جنہوں نے عالمی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے ایٹمی تجربات کی منظوری دی—یہ سب ایک تسلسل کا حصہ تھے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان، انجینئرز، سائنس دانوں، تکنیکی ماہرین اور عسکری قیادت نے مل کر اس خواب کو حقیقت بنایا۔

Please watch the video and subscribe to the YouTube channel of republicpolicy.com

https://www.youtube.com/watch?v=zjYMjwTVeg4&t=113s&ab_channel=RepublicPolicy

آج اس قومی کامیابی کو سیاسی کریڈٹ کے لیے تقسیم کرنا ان تمام شخصیات اور گمنام ہیروز کی توہین ہے جنہوں نے اس مشن کے لیے قربانیاں دیں۔ یومِ تکبیر محض تاریخ کا دن نہیں بلکہ اس قومی یکجہتی کی یادگار ہے جو پاکستان کی ایٹمی طاقت کا اصل محرک تھی۔

یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قومی وقار اور خودمختاری اجتماعی عزم اور یگانگت سے حاصل ہوتے ہیں، نہ کہ تفرقہ اور سیاست بازی سے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس کامیابی کو مشترکہ فخر کے طور پر اپنائیں، اور سیاسی مفادات کے بجائے قومی مفاد کو ترجیح دیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos