کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ آپ جسمانی طور پر محنت کیے بغیر بھی تھکاوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے روزمرہ کے چھوٹے چھوٹے فیصلے، جیسے کہ کھانے کا انتخاب یا موبائل کو چارج پر لگانا، ہمارے دماغ کو بہت زیادہ مشغول کر دیتے ہیں، جس کی وجہ سے ہم ہر وقت تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جب ہم کوئی فیصلہ کرتے ہیں تو دماغ میں موجود ایک کیمیکل ‘گلوٹامیٹ’ جمع ہو جاتا ہے جو بعد میں دماغ کو بوجھل بنا دیتا ہے۔
اس تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ کام زیادہ ہونے پر یہ اثرات بڑھ جاتے ہیں، چاہے وہ کام مشکل ہو یا آسان۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند گلوٹامیٹ کی سطح کو متوازن کرنے میں مدد دیتی ہے، تاہم اس موضوع پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔