اگر آپ کمردرد کی وجہ سے پریشان ہیں تو ایسا صرف آپ کے ساتھ نہیں ہورہا، ہر 5 میں سے 4 افراد کو زندگی میں اس مسئلے کا سامنا ہوتا ہے۔
کمر درد متعدد افراد کے لیے روزمرہ کے کاموں کو مشکل بنا دیتا ہے۔
بیشتر افراد کی ایک عام عادت انہیں کمر درد کا شکار بناتی ہے۔
زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے اس کا خطرہ بڑھتا ہے۔
یہ بات فن لینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ دن میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے اس عام مسئلے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس کے مقابلے میں دن بھر میں بیٹھنے کے وقت میں اوسطاً صرف 40 منٹ کی کمی لانے سے اس سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
اس تحقیق میں موٹاپے کے شکار ایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا جو کمر درد کا بھی سامنا کر رہے تھے۔
چھ ماہ تک جاری رہنے والی تحقیق کے دوران ان افراد کے روزانہ بیٹھنے کے وقت میں اوسطاً 40 منٹ کی کمی لائی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ بیٹھنے کا وقت کم کرنے سے کمر درد کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد ملی۔
محققین نے بتایا کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے جسمانی وزن اور چربی میں اضافہ ہوتا ہے جس سے کمر درد کا خطرہ بڑھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ کو اکثر کمر درد کا سامنا ہوتا ہے تو بیٹھنے کے وقت میں کمی لائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جسمانی سرگرمیاں جیسے چہل قدمی کمر درد سے تحفظ کے لیے زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہیں۔
اس سے قبل جون 2024 میں آسٹریلیا کی میکوائر یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ چہل قدمی کو عادت بنانے سے کمر درد سے بچنا ممکن ہو سکتا ہے۔
تحقیق میں 701 ایسے بالغ افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کو ماضی میں کمر درد کا سامنا ہوچکا تھا۔
انہیں 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا، ایک کو چہل قدمی کے پروگرام کا حصہ بنایا گیا، دوسرے کو فزیو تھراپی سے متعلق کلاسز میں بھیجا گیا جبکہ تیسرے کو معمول کے مطابق زندگی گزارنے کی ہدایت کی گئی۔
تینوں گروپس کی ان سرگرمیوں کو 6 ماہ تک برقرا رکھا گیا جس کے بعد ان کی صحت کا جائزہ ایک سے 3 سال تک لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ چہل قدمی کرنے سے کمر درد کا سامنا ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ چہل قدمی کرنے والے افراد میں کمر درد کی شکایت 208 دن تک دوبارہ نہیں ہوئی جبکہ فزیو تھراپی گروپ میں شامل افراد کو 112 دن تک اس کا سامنا نہیں ہوا۔
محققین نے توقع ظاہر کی کہ ان نتائج کو مدنظر رکھ کر کمر درد کے مریضوں کے معمولات میں چہل قدمی کو شامل کیا جائے گا تاکہ وہ اس تکلیف سے بچ سکیں۔