Premium Content

غزل

زل اردو شاعری کی مقبول ترین "صنف" سخن ہے۔ غزل اوزان میں لکھی جاتی ہے اور یہ ہم قافیہ و بحر اور ہم ردیف مصرعوں سے بنے اشعار کا مجموعہ ہوتی ہے۔ مطلع کے علاوہ غزل کے باقی تمام اشعار کے پہلے مصرع میں قافیہ اور ردیف کی قید نہیں ہوتی ہے، جبکہ مصرع ثانی میں غزل کا ہم آواز قافیہ و ہم ردیف کا استعمال کرنا لازمی ہوتا ہے۔ غزل کا پہلا شعر مطلع کہلاتا ہے، جس کے دونوں مصرعے ہم بحر اور ہم قافیہ و ہم ردیف ہوتے ہیں۔ غزل کا آخری شعر مقطع کہلاتا ہے، بشرطیکہ اس میں شاعر اپنا تخلص استعمال کرے ورنہ وہ بھی عام شعر ہی کہلاتا ہے۔
Print Friendly, PDF & Email

غزل اردو شاعری کی مقبول ترین “صنف” سخن ہے۔ غزل اوزان میں لکھی جاتی ہے اور یہ ہم قافیہ و بحر اور ہم ردیف مصرعوں سے بنے اشعار کا مجموعہ ہوتی ہے۔ مطلع کے علاوہ غزل کے باقی تمام اشعار کے پہلے مصرع میں قافیہ اور ردیف کی قید نہیں ہوتی ہے، جبکہ مصرع ثانی میں غزل کا ہم آواز قافیہ و ہم ردیف کا استعمال کرنا لازمی ہوتا ہے۔ غزل کا پہلا شعر مطلع کہلاتا ہے، جس کے دونوں مصرعے ہم بحر اور ہم قافیہ و ہم ردیف ہوتے ہیں۔ غزل کا آخری شعر مقطع کہلاتا ہے، بشرطیکہ اس میں شاعر اپنا تخلص استعمال کرے ورنہ وہ بھی عام شعر ہی کہلاتا ہے۔


وجہِ وجود عشق ہے وجہِ حیات عشق
اصلِ درود عشق ہے اصلِ صلٰوۃ عشق
تن کا نصاب اور ہے من کا نصاب اور
تن کی زکوۃ صوم ہے من کی زکوۃ عشق
سر پر فلک ہے عشق کا نیچے زمین عشق
میں خود فضائےِ عشق، مری کائنات عشق
میری فنا فنا نہیں وہ مرگ ہو کہ نیست
ہے دردِ دل میری بقا میرا ثبات عشق
دل میں سرور عشق ہے آنکھوں میں نورِ عشق
سر میں وفورِعشق ہے میری حیات عشق
بحرِ رجز میں لکھوں کہ بحرِ خفیف میں
میری غزل وفا ہے مری حمد و نعت عشق
شورِ شعورِ ذات ہے وجہِ غرورِ ذات عشق
میں آپ ذاتِ عشق ہوں اور میری ذات عشق

محمد سلیم ساگر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos