Premium Content

پاکستان میں پراپرٹی کیسے خریدی جائے؟

Print Friendly, PDF & Email

یہ پلاٹوں کا ملک ہے۔ ہمیں نہ صرف اپنی رہائش گاہوں کے لیے بلکہ سرمایہ کاری کے لیے بھی پلاٹوں کی ضرورت ہے۔ پلاٹ ہماری معیشت کا مرکزی حصہ ہیں لیکن پلاٹ سسٹم سے ہماری زراعت اور صنعت بہت زیادہ  متاثر ہورہی ہے۔ مختلف قسم کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ  جائیداد کی خریدو فروخت  سے منسلک ہیں  ۔ سیاست دان، عوامی ادارے،سول و ددیگر بیوروکریسی، بیرون ملک مقیم شہری، اور عام لوگ سبھی پلاٹوں میں سرمایہ داری  کو پسند کرتے ہیں۔ اس  کےبڑھتے ہوئے رُحجان کی وجہ سے اس شعبے میں دھوکے باز عناصر بھی شامل ہو گئے ہیں اس لیے ریونیو ریکارڈ اور متعلقہ اداروں کے رہنما اصولوں پر عمل کرنا ضروری ہے۔ پاکستان میں جائیداد خریدنے کے لیے قانون اور طریقہ کارکا ادراک ہونا ضروری ہے۔

اگر آپ نجی ہاؤسنگ اسکیم میں جائیداد خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو مقامی ریگولیٹری اتھارٹی جیسےایل ڈی اے، ایم ڈی اے، آرڈی اے، ایف ڈی اے، سی ڈی اے وغیرہ سے تصدیق کریں کہ آیا  ہاؤسنگ اسکیم منظور شدہ ہے یا نہیں؟  صرف اشتہار پر بھروسہ نہ کریں۔ ہاؤسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ سے اس پراپرٹی کے بارے میں دریافت کریں جو انہوں نے ریوینو ریکارڈ میں حاصل کی ہے اور لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ / پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی ویب سائٹ سے بھی کراس چیک کریں یا ان دفاتر کا دورہ بھی کر سکتے ہیں۔ ہمیشہ ہاؤسنگ اسکیم کی انتظامیہ سے دریافت کریں کہ آیا وہ زمین آپ کے نام ریونیو ریکارڈ میں منتقل کرائیں گے یا صرف آپ کو الاٹ کریں گے۔ بہتر اور  اہم  یہ ہے کہ زمین آپ کے نام پر منتقل ہو جائے اور انتقال ریونیو ریکارڈ میں درج ہو جائے۔

اگر آپ کسی پرائیویٹ شخص سے پراپرٹی خرید رہے ہیں تو مقامی ریونیو حکام سے بیچنے والے کی زمین کی شفافیت کی  تصدیق کروائیں۔ زرعی اراضی کے معاملے میں اگر آپ  نے جائیدادمشترکہ کھاتے سےخریدی ہے تو اس کی صحیح حد بندی کر کے مقامی عدالت سے تقسیم کروا لیں تاکہ مطلوبہ جگہ ہی انتقال کروائی جا سکے۔

اگر آپ کو کوئی جائیداد وراثت میں ملی ہے تو اسے بغیر کسی تاخیر کے اپنے نام منتقل کر وائیں۔ رجسٹرڈ سیل ڈیڈ کے ذریعے جائیداد خریدنے کے بعد، اس بات کو یقینی بنائیں کہ  زمین کا انتقال لینڈ ریکارڈ میں درج ہے کیونکہ زمین کا انتقال ہی آپ کو جائیداد کے مالک کے طور پر توثیق کرتا ہے بصورت دیگر محض سیل ڈیڈ  سے مقصد پورا نہیں ہو تا۔

ہر چار سال کے بعد، آپ کو جمع بندی کی ایک کاپی ملنی چاہیے جس میں آپ کانام  اور آپ کی ملکیت کی حد ظاہر ہو۔ ایک مکان خریدنے کی صورت میں جس میں پہلے سے کرایہ دار موجود ہوں، اسے مکمل طور پر خالی کروانے کو ترجیح دیں اور نئے کرایہ دار  کے ساتھ معاہدہ کر کے اُسے کرایہ داری ایکٹ کے مطابق  کرایہ داری رجسٹر میں درج کروائیں۔

 اکثر کھلے پلاٹ غیر قانونی قبضے کا شکا ر ہو جاتے  ہیں، اس لیے بہتر ہے کے چار دیواری کر کے گیٹ  لگوا لیں ۔ جائیداد خریدنے سے پہلے اپنے وکیل کے ذریعے مقامی اخبار میں نوٹس دیں۔ اگر آپ کا کوئی گھر خالی پڑا ہے تو بہتر ہے کہ اُسے صحیح طریقے سے تالا لگا دیں اورچوکیدار کا بندوبست کریں۔

اگر آپ اپنی جائیداد لیز پر دینے جا رہے ہیں تو کرایہ کے معاہدے پر دستخط کریں اور  اسے کرایہ کے رجسٹر میں درج کروائیں اور اس کی ایک کاپی اپنے مقامی پولیس اسٹیشن کو بھی فراہم کریں۔ اگر آپ بے نامی لین دین کر رہے ہیں تو جائیداد کی اصل دستاویزات اور ادائیگی کی رسیدیں اپنے پاس رکھیں۔

ہمیشہ قواعد و ضوابط پر عمل کریں ۔ لین دین میں لاعلمی دھوکہ دہی کے واقعات کا باعث بن سکتی ہے۔ ریونیو ریکارڈ کا نظام بہتر ہو رہا ہے اور مناسب طریقہ کار پر عمل کرنے سے خریداروں کو ان پیچیدہ لین دین کے معاملات  میں دھو کہ دہی سے بچایا جا سکتا ہے۔ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ جائیداد کے کاروبار سے وابستہ لوگ ریونیو ریکارڈ اور قانون کے بارے میں کچھ نہ کچھ جانتے ہوں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos