عالمی درجہ حرارت خطرناک حد کے قریب، 2025 تاریخ کا گرم ترین سال ہو سکتا ہے

[post-views]
[post-views]

اقوام متحدہ کے ماہرینِ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ سال 2025 دنیا کی تاریخ کے سب سے زیادہ گرم برسوں میں شامل ہو سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے عالمی موسمیاتی ادارے کی تازہ رپورٹ کے مطابق، جنوری سے اگست 2025 کے دوران عالمی اوسط درجہ حرارت صنعتی انقلاب سے پہلے کے زمانے کے مقابلے میں تقریباً ایک اعشاریہ بیالیس ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

یہ اضافہ دو ہزار پندرہ کے پیرس معاہدے میں طے شدہ ہدف کے قریب پہنچ چکا ہے، جس میں عالمی حدت کو دو ڈگری سے کم اور ترجیحاً ایک اعشاریہ پانچ ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ تاہم رپورٹ کے مطابق موجودہ رجحانات بتاتے ہیں کہ آئندہ دس برسوں میں یہ ہدف حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہوتا جا رہا ہے، کیونکہ درجہ حرارت عارضی طور پر اس حد سے تجاوز کر سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حالات یہی رہے تو دو ہزار پچیس تاریخ کا گرم ترین سال ثابت ہو سکتا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ گیارہ برسوں میں سے ہر برس دنیا کے گیارہ گرم ترین برسوں میں شامل رہا ہے، جبکہ گزشتہ تین برس گزشتہ ایک سو چھہتر سالہ ریکارڈ میں سب سے زیادہ گرم قرار پائے ہیں۔

عالمی موسمیاتی ادارے کی سربراہ سیلسٹے ساؤلو نے خبردار کیا ہے کہ یہ تمام اعداد و شمار واضح کرتے ہیں کہ آنے والے برسوں میں درجہ حرارت کو ایک اعشاریہ پانچ ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنا تقریباً ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فوری عالمی اقدامات نہ کیے گئے تو ماحولیاتی تبدیلیاں انسانی زندگی، زراعت اور قدرتی نظام پر خطرناک اثرات ڈال سکتی ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos