اسلام آباد: پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف کو پیر کی رات آگاہ کیا ہے کہ حکومت وفاقی کابینہ کے آگے منگل کو مختلف ٹیکس تجاویز پیش کرنے جا رہی ہے تاکہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے اضافی 170ارب روپے ٹیکسوں کی منظوری لی جا سکے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ صرف ایک مرتبہ کیلئے نہیں بلکہ ٹیکس اقدامات ہمیشہ کیلئے متعارف کرائے جائیں۔ اس کے بعد حکومت نے درآمدات پر سیلاب ٹیکس (فلڈ لیوی) عائد کرنے کا ارادہ ترک کر دیا ہے کیونکہ آئی ایم ایف نے اس ضمن میں سخت مزاحمت کی ہے۔
مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/imf-sy-aj-virtual-muzakrat-hakumat-ka-mini-budget-k-liye-ordinance/
تاہم حکومت نے جی ایس ٹی کے معیاری 17 فیصد کو ایک فیصد بڑھا کر اسے 18 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔ سرکاری ذرائع نے کہا ہے کہ ہم آرڈیننس لانے کا طریقہ اختیار کریں گے تاکہ زیادہ وقت برباد نہ ہو اور جیسے ہی کابینہ منظوری دے گی، صدارتی آرڈیننس اسی ہفتے نافذ کردیا جائے گا۔