Premium Content

 ہر تین میں سے ایک بچہ بصارت کی کمزوری کا شکار، ماہرین

Print Friendly, PDF & Email

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہر تین میں سے ایک بچہ بینائی میں کمی کا شکار ہے، جس کی وجہ عالمی وبا کورونا ہوسکتی ہے۔

ماہرین کافی عرصے سے خبردار کر رہے تھے کہ نوجوان گھر سے باہر کم وقت گزارتے ہیں جبکہ وہ ٹی وی دیکھنے اور ویڈیو گیمز کھیلنے میں زیادہ وقت لگاتے ہیں۔

تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے لاکھوں لوگ گھروں کے اندر رہنے پر مجبور ہوئے اور ہوسکتا ہے کہ بچوں میں بینائی میں کمی یا دیگر خرابی اسی وجہ سے ہوئی ہو۔

Pl, subscribe to the YouTube channel of republicpolicy.com

ایک عالمی طور پر تسلیم شدہ تجزیہ کے مطابق ہر تین میں سے ایک بچہ اب بینائی میں کمی کا شکار ہے اور فاصلے سے چیزوں کو واضح طور پر دیکھنے سے قاصر ہے۔ بینائی کی اس کمی کو طبی طور مایوپیا کہتے ہیں اور عالمی سطح پر یہ 1990 سے 2023 کے درمیان تین گنا بڑھ کر 36 فیصد ہوگئی ہے۔

برٹش جرنل آف اوپتھل مولوجی میں اس تحقیق کے مصنف چینی ماہرین نے خبردار کیا کہ جو شواہد سامنے آ رہے ہیں ان سے پتہ چلتا ہے کہ عالمی وبا اور نوجوان میں تیزی سے بینائی کی خرابی کے درمیان ممکنہ تعلق ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos