Premium Content

آگ کے گولوں سے زمین میں زندگی کی بنیاد،تحقیق

Print Friendly, PDF & Email

 ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نظامِ شمسی کے باہر کے حصے (سیارے مشتری سے آگے کا حصہ) سے آنے والے بڑے بڑے آگ کے گولوں نے 4.6 ارب سال قبل زمین میں زندگی کی بنیاد رکھی۔

انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) اور امپیریئل کالج لندن کے سائنس دانوں کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا کہ یہ قدیم شہابیے کاربن کونڈرائٹ سے بنے ہوئے تھے جو پوٹاشیم اور زِنک کے عناصر پر مشتمل تھا۔

پوٹاشیم خلیے کے مائع کو بنانے میں مدد دیتا ہے جبکہ زِنک ڈی این اے کی تخلیق کے لیے اہم جزو ہے۔

یہاں آپ کیلئے ایک اور دلچسپ رپورٹ ہے یہ بھی پڑھیں

تحقیق میں سائنس دانوں کو معلوم ہوا کہ ہماری زمین جب تخلیق کے مراحل میں تھی تب اس سے ٹکرائی جانے والی خلائی چٹانوں میں 10 فی صد وہ خلائی چٹانیں تھیں جو کاربن کونڈرائٹ سے بنی تھیں۔ جبکہ دیگر 90 فی صد چٹانیں ایسے نظاموں سے آئیں تھیں جو کاربن مواد سے نہیں بنے تھے۔ ان شہابیوں نے زمین کو 20 فی صد پوٹاشیم اور زمین پر موجود زِنک کی نصف مقدار فراہم کی۔

تحقیق کی سربراہ مصنفہ ڈاکٹر نِکول نائی کے مطابق پوٹاشیم کم غیر مستحکم جبکہ زنک سب سے زیادہ غیر مستحکم عنصر ہے۔

دونوں عناصر غیر مستحکم سمجھے جاتے ہے جو کم درجہ حرارت پر ٹھوس یا مائع صورت سے بھانپ میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔

تحقیق کےسینئر مصنف اور امپیریئل کالج لندن کے پروفیسر نے ایک بیان میں کہا کہ تحقیق میں حاصل ہونے والی معلومات بتاتی ہے کہ زمین پر موجود زِنک کی نصف مقدار نظامِ شمسی کے بیرونی حصے سے آنے والے مواد نے فراہم کی ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos