ابن انشاء کا کمال یہ ہے کہ انھوں نےہرصنف ادب میں اپنا لوہا منوایا ہے۔ اگرچہ اپنے اظہار کے لئے انہوں نے کئی میدانوں کا انتخاب کیا اور یہی وجہ ہے کہ ان کا دل شاعر اور دماغ بہترین نثر نگار۔
ابن انشاء کو ادب سے بہت لگاؤ تھا اسی وجہ سے انھوں نے کتابیں پڑھنا اور ان پر تبصرہ کرنا، ادبی ڈائری، ادبی رپورٹس لکھنے سکے ابتداء کی اور پھر دیکھتے دیکھتے وہ کالم نویسی کرناشروع ہو گئے۔
ابن انشاء ایک عظیم مزاح نگار تھے۔ انھوں نے عظمت خیال اور حساس تخیل کا سہارا لے کر طنزو مزاح کو ایک نیا رنگ وروپ دے کر زندگی کے ہر پہلو سے انصاف کرنے کی پوری کوشش کی۔
اپنے ہم راہ جو آتے ہو ادھر سے پہلے
دشت پڑتا ہے میاں عشق میں گھر سے پہلے
چل دیے اٹھ کے سوئے شہر وفا کوئے حبیب
پوچھ لینا تھا کسی خاک بسر سے پہلے
عشق پہلے بھی کیا ہجر کا غم بھی دیکھا
اتنے تڑپے ہیں نہ گھبرائے نہ ترسے پہلے
جی بہلتا ہی نہیں اب کوئی ساعت کوئی پل
رات ڈھلتی ہی نہیں چار پہر سے پہلے
ہم کسی در پہ نہ ٹھٹکے نہ کہیں دستک دی
سیکڑوں در تھے مری جاں ترے در سے پہلے
چاند سے آنکھ ملی جی کا اجالا جاگا
ہم کو سو بار ہوئی صبح سحر سے پہل
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.