Premium Content

Add

اپنے سب یار کام کر رہے ہیں

Print Friendly, PDF & Email

جون ایلیا

سادہ، لیکن تیکھی تراشی اور چمکائی ہوئی زبان میں نہایت گہری اور شور انگیز باتیں کہنے والے ہفت زبان شاعر، صحافی، مفکر، مترجم، نثر نگار، دانشور اور بالاعلان نفی پرست اور انارکسٹ جون ایلیا ایک ایسے شاعر تھے جن کی شاعری نے نہ صرف ان کے زمانہ کے ادب نوازوں کے دل جیت لئے بلکہ جنھوں نے اپنے بعد آنے والے ادیبوں اور شاعروں کے لئے زبان و بیان کے نئے معیارات متعین کئے۔ جون ایلیا نے اپنی شاعری میں عشق کی نئی جہات کا سراغ لگایا۔ وہ باغی، انقلابی اور روایت شکن تھے لیکن ان کی شاعری کا لہجہ ا تنا مہذب نرم اور غنائی ہے کہ ان کے اشعار میں میر تقی میر کے نشتروں کی طرح سیدھے دل میں اترتے ہوئے سامع یا قاری کو فوری طور پران کی فنی خوبیوں پرغور کرنے کا موقع ہی نہیں دیتے۔

اپنے سب یار کام کر رہے ہیں
اور ہم ہیں کہ نام کر رہے ہیں

تیغ بازی کا شوق اپنی جگہ
آپ تو قتل عام کر رہے ہیں

داد و تحسین کا یہ شور ہے کیوں
ہم تو خود سے کلام کر رہے ہیں

ہم ہیں مصروف انتظام مگر
جانے کیا انتظام کر رہے ہیں

ہے وہ بے چارگی کا حال کہ ہم
ہر کسی کو سلام کر رہے ہیں

ایک قتالہ چاہیے ہم کو
ہم یہ اعلان عام کر رہے ہیں

کیا بھلا ساغر سفال کہ ہم
ناف پیالے کو جام کر رہے ہیں

ہم تو آئے تھے عرض مطلب کو
اور وہ احترام کر رہے ہیں

نہ اٹھے آہ کا دھواں بھی کہ وہ
کوئے دل میں خرام کر رہے ہیں

اس کے ہونٹوں پہ رکھ کے ہونٹ اپنے
بات ہی ہم تمام کر رہے ہیں

ہم عجب ہیں کہ اس کے کوچے میں
بے سبب دھوم دھام کر رہے ہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

AD-1