Premium Content

کرکٹ کی سیاست

Print Friendly, PDF & Email

نجم سیٹھی کے چیئرمین شپ کی دوڑ سے دستبردار ہونے کے بعد، پاکستان کرکٹ بورڈ میں آٹھ ماہ میں تیسرا سربراہ تبدیل ہونے والا ہے۔ نجم سیٹھی، جو بورڈ کی عبوری انتظامی کمیٹی کے سربراہ کے طور پر قیادت کر رہے تھے نے پیر کو دیر گئے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ آئندہ پی سی بی کے انتخابات میں چیئرمین کے عہدے کے لیے حصہ نہیں لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ’’تنازع کی ہڈی‘‘ نہیں بننا چاہتے تھے۔ دونوں جماعتیں مخلوط حکومت میں شراکت دار ہیں اور سیٹھی نے اس دوڑ سے باہر نکل کر نوکری کے ساتھ آنے والی سیاست کو پھر سے اجاگر کیا ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Channel & Press Bell Icon.

پی سی بی کے سرپرست اعلیٰ کی حیثیت سے وزیر اعظم ہی ہمیشہ بورڈ کے چیئرمین کو نامزد کرتاہے۔ لیکن مرکز میں مخلوط حکومت کی وجہ سے، پی پی پی نے کہا تھا کہ پی سی بی کی سربراہی کے لیے ان کا نامزد امیدوار ہونا چاہیے کیونکہ وہ وفاقی سطح پر کھیلوں کو کنٹرول کرنا اُن کی ذمہ داری ہے ۔پیپلز پارٹی نے واضح کر دیا تھا کہ وہ ذکا اشرف، جو کہ پی سی بی کے سابقہ چیئرمین تھے اُن کو سربراہی دینا چاہتے ہیں، اور وہ کرکٹ کے معاملات کو چلانا چاہتے ہیں۔ ذکا اشرف کو منگل کو باقاعدہ طور پر پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے لیے نامزد کیا گیا تھا، جس نے انتخابی عمل کے ساتھ پی سی بی کی قیادت میں واپسی کی راہ ہموار کی۔ 70 سالہ ذکا اشرف نے اکتوبر 2011 سے 20 ماہ تک پی سی بی کے معاملات کو چلایا  تھا اور پھر 2014 میں کچھ مہینوں کے لیے اپنے دور میں نجم سیٹھی کے ساتھ قانونی جنگ لڑی۔

آن لائن رپبلک پالیسی کا میگزین پڑھنے کیلئے کلک کریں۔

گزشتہ سال دسمبر میں رمیز راجہ کو پی سی بی کے چیئرمین کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سیٹھی کا انتظامی کمیٹی کے سربراہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد چھ ماہ کا دور اختتام پذیر ہوا۔ اس دوران، انہوں نے کرکٹ کےملکی ڈھانچے کا جائزہ لیا جس میں سابقہ ​​محکمانہ نظام کو بحال کرنا  شامل تھا جو پی ٹی آئی کی حکومت نے ختم کر دیا تھا۔ انہوں نےاس بات کو یقینی بنانے کے لیے بھی ایک سخت مذاکرات کا سامنا کیا جس میں انہوں نے ایشیا کپ کے کچھ میچ پاکستان میں کروانے کی کوشش کی، جو کہ بی سی سی آئی پاکستان میں نہیں ہونے دے رہے تھے۔ مسٹر اشرف اب پاکستان کے اس سال ورلڈ کپ کے لیے ہندوستان کے سفر کے حوالے سے بات چیت کی نگرانی کریں گے۔ آگے کیا ہوتا ہے یہ دیکھنا باقی ہے لیکن ایک بار پھر یہ عیاں ہے کہ حکومت، اور اس کے ارد گرد کی سیاست، پی سی بی میں بھی شامل ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos