Premium Content

درد دل کی انہیں خبر نہ ہوئی

Print Friendly, PDF & Email

 حسرت موہانی کی شاعری سر تا پا عشق کی شاعری ہے جو نہ تو جرأت کی طرح کبھی تہذیب سے گرتی ہے اور نہ مومن کی طرح ہجر و وصال کے جھولوں میں جھولتی ہے۔ ان کے عشق میں زبردست احتیاط اور رکھ رکھاؤ ہے جو ایک طرف ان کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیتا تو دوسری طرف ان کو کامیابی سے بے نیاز بھی رکھتا ہے۔ یعنی ان کے عشق کا بنیادی مقصد محبوب کو حاصل کرنا نہیں بلکہ اس سے عشق کئے جانا ہے۔ ان کا عشق سراسر مجازی ہے جسے وہ عشق حقیقی کے ساتھ خلط ملط نہیں کرتے۔ وہ اپنے معشوقوں کی نشاندہی بھی کر دیتے ہیں۔

درد دل کی انہیں خبر نہ ہوئی
کوئی تدبیر کارگر نہ ہوئی

کوششیں ہم نے کیں ہزار مگر
عشق میں ایک معتبر نہ ہوئی

کر چکے ہم کو بے گناہ شہید
آپ کی آنکھ پھر بھی تر نہ ہوئی

نارسا آہ عاشقاں وہ کہاں
دور ان سے جو بے اثر نہ ہوئی

آئی بجھنے کو اپنی شمع حیات
شب غم کی مگر سحر نہ ہوئی

شب تھے ہم گرم نالہ ہائے فراق
صبح اک آہ سرد سر نہ ہوئی

تم سے کیونکر وہ چھپ سکے حسرتؔ
نگہ شوق پردہ در نہ ہوئی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos