Premium Content

دل کو غم حیات گوارا ہے ان دنوں

Print Friendly, PDF & Email

قتیل شفائی نہایت ہی مقبول اور ہردلعزیز شاعر ہیں۔ ان کے لہجے کی سادگی و سچائی، عام فہم زبان کا استعمال اور عوام الناس کے جذبات و محسوسات کی خوبصورت ترجمانی ہی ان کی مقبولیت کا راز ہے۔ یوں تو انھوں مختلف اصنافِ سخن میں طبع آزمائی کی مگر ان کا اصل میدان غزل ہے۔ ان کی شاعری میں سماجی او رسیاسی شعور بھی موجود ہے۔ اور انھیں صف اول کے ترقی پسند شعرا میں اہم مقام حاصل ہے۔ فلمی نغمہ نگاری میں بھی انھوں نے ایک معتبر مقام حاصل کیا۔ ان کا کلام پاکستان اور بھارت دونوں ملکوں میں یکساں طور پر مقبول ہے۔

دل کو غم حیات گوارا ہے ان دنوں
پہلے جو درد تھا وہی چارا ہے ان دنوں

ہر سیل اشک ساحل تسکیں ہے آج کل
دریا کی موج موج کنارا ہے ان دنوں

یہ دل ذرا سا دل تری یادوں میں کھو گیا
ذرے کو آندھیوں کا سہارا ہے ان دنوں

شمعوں میں اب نہیں ہے وہ پہلی سی روشنی
کیا واقعی وہ انجمن آرا ہے ان دنوں

تم آ سکو تو شب کو بڑھا دوں کچھ اور بھی
اپنے کہے میں صبح کا تارا ہے ان دنوں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos