Premium Content

فیض آباد دھرنا کیس: سیکرٹری دفاع نے کارروائی کے لیے سروسز چیفس کو خط لکھ دیا

Print Friendly, PDF & Email

اسلام آباد – فیض آباد دھرنا کیس پر ایک اور اہم پیش رفت میں وفاقی سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) حمود الزماں خان نے تینوں مسلح افواج کے سربراہوں کو خطوط لکھے ہیں جس میں انہیں سپریم کورٹ کے احکامات کی بنیاد پر کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سیکرٹری دفاع، جو پاکستان کی تینوں مسلح افواج کے انتظامی سربراہ ہیں، کو سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے تعینات کیا تھا۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) حمود الزماں نے پہلی بار فیض آباد دھرنے پر خاموشی توڑی ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں فیض آباد دھرنا کمیشن کے حوالے سے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر اور نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کو الگ الگ لکھا  ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکرٹری دفاع نے فیض آباد دھرنا کمیشن میں اپنا تحریری بیان بھی جمع کرا دیا ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ نگراں حکومت نے نومبر 2023 میں فیض آباد دھرنا کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرنے اور ملوث افراد کی ذمہ داریوں کا تعین کرنے کے لیے انکوائری کمیشن تشکیل دیا تھا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد، سابق ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید سمیت متعدد حکام تین رکنی کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور اپنے بیانات قلمبند کرائے۔ اس وقت علامہ خادم حسین رضوی کی قیادت میں ٹی ایل پی نے قانون سازوں کے حلف میں کی جانے والی تبدیلیوں کے خلاف احتجاجاً دھرنا دیا تھا، جس میں ان کے اس عقیدے کی تصدیق کی گئی تھی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے آخری رسول ہیں۔ احتجاج کے نتیجے میں اس وقت کی مسلم لیگ ن کی حکومت کو اپنے وزیر قانون زاہد حامد کو برطرف کرنا پڑا۔ سپریم کورٹ نے 21 نومبر 2017 کو دھرنے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos