Premium Content

غزہ کے اسکول پر اسرائیلی حملے میں 16 ہلاک

Print Friendly, PDF & Email

وسطی غزہ میں بے گھر فلسطینی خاندانوں کو پناہ دینے والے اسکول پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 16 افراد ہلاک ہو گئے۔

وزارت صحت نے کہا کہ النصیرات میں اسکول پر حملے میں کم از کم 16 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ  انہوں نے بندوق برداروں کو نشانہ بنایا جو اس علاقے کو فوجیوں کے خلاف منصوبہ بندی اور حملوں کے لیے ایک خفیہ ٹھکانے کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔ حماس نے اس کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اُن کے جنگجو وہاں موجودنہیں تھے۔

جائے وقوعہ پر ایمن العطونہ نے کہا کہ اس نے مرنے والوں میں بچے بھی دیکھے۔ انہوں نے کہا، ہم نشانہ بنائے گئے علاقے کو دیکھنے کے لیے دوڑتے ہوئے یہاں آئے، ہم نے ٹکڑوں میں بچوں کی لاشیں دیکھیں، یہ ایک کھیل کا میدان ہے، یہاں ایک ٹرامپولین تھا، وہاں جھولے تھے، اور دکاندار تھے۔

غزہ سول ایمرجنسی سروس کے ترجمان محمود بسال نے ایک بیان میں کہا کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حملے کا مطلب یہ ہے کہ انکلیو میں کوئی بھی جگہ ان خاندانوں کے لیے محفوظ نہیں ہے جو پناہ لینے کے لیے اپنا گھر چھوڑتے ہیں۔

النصیرات، غزہ کی پٹی کے آٹھ تاریخی پناہ گزین کیمپوں میں سے ایک، ہفتے کے روز اسرائیلی بمباری کا مقام تھا۔ طبی ماہرین کے مطابق، کیمپ کے ایک گھر پر اس سے قبل ایک فضائی حملے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

حماس کی زیر قیادت غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق ہفتے کے روز الگ الگ فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں پانچ مقامی صحافی بھی شامل تھے، جس سے 7 اکتوبر سے اب تک ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد 158 ہو گئی ہے۔

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت میں 38000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ وزارت صحت نے کہا کہ وہ علاج میں جنگجو اور غیر جنگجو میں فرق نہیں کرتی لیکن حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر مرنے والے عام شہری ہیں۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos