ہتک عزت بل: اپوزیشن کا مخالفت کا فیصلہ

[post-views]
[post-views]

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ہتک عزت بل  کو کالا قانون قرار دیا۔

لاہورمیں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ کالے قانون کے خلاف قومی اور صوبائی اسمبلی میں مزاحمت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق کسی کی زبان بندی نہیں کی جا سکتی۔

عمر ایوب کا کہنا ہے کہ جس نے ایوب خان کے مارشل لاء کی بات کی اس سے پوچھیں نواز شریف نے کیا کیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی نے ہتک عزت بل 2024ء منظور کیا تھا۔اپوزیشن نے بل کو کالا قانون قرار دیا اور احتجاج کرتے ہوئے بل کی کاپیاں پھاڑ دی  تھیں۔

صحافیوں نے بھی پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا  اور بل کے خلاف اسمبلی سیڑھیوں پر احتجاج کیا  جبکہ ملک گیر احتجاج کی کال بھی دی گئی۔

ہتک عزت بل کیا ہے؟

ہتک عزت بل 2024 کا اطلاق پرنٹ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر ہو گا، جھوٹی، غیرحقیقی خبروں  کے نشرپر ہتک عزت کا کیس ہو سکے گا۔

یوٹیوب اور سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی جعلی خبروں پر بھی بل کا اطلاق ہو گا، ذاتی زندگی، عوامی مقام کو نقصان پہنچانے کے لیے پھیلائی جانے والی خبروں پر کارروائی ہو گی۔

ہتک عزت کے مقدمات کے لیے ٹربیونل قائم ہوں گے، جو 6 ماہ میں فیصلہ کرنے کے پابند ہوں گے، ہتک عزت بل کے تحت 30 لاکھ روپے کا ہرجانہ بھی ہو گا۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos