بلوچستان کے ضلع پنج گور میں دہشت گردوں نے ایرانی حدود سے حملہ کر کے 4 سکیورٹی اہلکاروں کو شہید کر دیا، آئی ایس پی آر کے مطابق واقعہ پاک ایران بارڈر کے چکاب سیکٹر پر میں پیش آیا جہاں دہشت گردوں نے ایرانی سرزمین سے سکیورٹی فورسز کو بارڈر پر گشت کے دوران نشانہ بنایا، حملے میں پاک فوج کے 4 جوان شہید ہوئے۔ حملے کی ذمہ داری بلوچ دہشت گرد تنظیم بی ایل ایف نے قبول کی ہے۔ پاکستان کی جانب سے ایران سے حملے میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں ایران اپنی سرحد سے پاکستان کے خلاف حملوں کے لیے اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دے گا۔
افغانستان کے بعد ایران کی سرحد سے بھی دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان کے سکیورٹی اہلکاروں کونشانہ بنائے جانے کے واقعات نے ملک بھر میں تشویش کو بڑھا دیا ہے۔ ایران پاکستان کا دوست اور پڑوسی ملک ہے، جس کے ساتھ پاکستان کے ہمیشہ سے اچھے تعلقات رہے ہیں۔ دونوں ممالک نے ہمیشہ ضرورت کے وقت ایک دوسرے کی مدد کی ہے۔ المیہ یہ ہے کہ عالمی استعماری قوتوں کے پروردہ دہشت گرد ایران، افغانستان اور پاکستان سمیت ہر ملک کو نشانہ بنارہے ہیں، لیکن پاکستان کے ایران اور افغانستان سے تعلقات بگاڑنا ان کا اولین ہدف ہے۔ اس دہشت گردی پر ایرانی سفارتخانے کے بیان سے اختلاف ممکن نہیں کہ پاکستان اور ایران دونوں کو دہشت گردی کے مسائل کا سامنا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس کا حل بھی مل کر ہی نکالا جا سکتا ہے۔ اس وقت دہشت گردی کی جو کیفیت پورے محلے پر مسلط ہے اس کا حل اس کے سوا کچھ نہیں کہ پاکستان ، ایران اور افغانستان ایک مشتر کہ کمیٹی بنائیں ، جو پڑوسی ممالک سے مل کر سر حدوں کی حفاظت کو یقینی بنائے اور ان دہشت گردوں کے پس پردہ قوتوں کو بھی بے نقاب کر کے ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔