Premium Content

جرائم کی بیخ کنی میں امن کمیٹیوں کا کردار اور اسکے فوائد

Print Friendly, PDF & Email

مصنف: طاہر مقصود

مصنف پنجاب پولیس سے ریٹائرڈ ایس ایس پی ہیں۔

مختصر تعارف:۔

امن کمیٹیاں وہ ڈھانچہ ہیں جو کمیونٹی کے افراد کو کمیونٹی کے اندر تنازعات کو حل کرنے کے لیے اکٹھے ہونے میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔ امن کمیٹی ٹریننگ گائیڈ ، شائع کردہ یو ایس ایڈ 2005 میں امن کمیٹی کی تعریف ذیل کی گئی ہے:۔

یہ ایک گروپ ہے جو مختلف شعبوں اور مفادات کی نمائندگی کرتا ہے۔ مفاہمت ، امن کی تعمیر اور مسائل پر کمیونٹی تنازعات کے حل کمیٹی میں بنیادی اکائی ہے۔کمیونٹی جو روز مرہ کے تنازعات کو حل کرتی ہے۔

اقوام متحدہ کے ایک اور ینٹیشن سیشن ( یو این  پیس بلڈنگ-2010) میں پُر امن معاشرے کے لیے امن کمیٹیوں کوضروری قرار دیا گیا۔

معاشرے میں امن و امان کو بر قرار رکھنے کے لیے عوام اور پولیس کے درمیان مضبوط ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ پیشہ ور مجرموں کے خاتمے کے عمل کو آگے بڑھایا جا سکے اور فرقہ واریت انتہا پسندی پر قابو پایا جاسکے۔ اس سلسلے پنجاب میں صوبائی، ضلعی اور تھانہ کی سطح پر امن کمیٹیاں قائم کی گئیں جو کہ غیر تجارتی اور غیر سیاسی ہیں۔ امن کمیٹیاں پولیس اور عوام کو قریب لا کر عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پر عزم ہیں تا کہ پائیدار امن کا ماحول بر قرار رکھا جاسکے۔ امن کمیٹیاں کمیونٹی کو ان اقدار کے بارے میں بھی مطلع کرتی ہے جن کا وہ پابند ہے اور تخریبی سرگرمیوں پر نظر رکھتی ہیں تاکہ جرائم کا خاتمہ کیا جاسکے۔ امن کمیٹی کے ضابطوں میں درج ایک بنیادی قدر یہ ہے کہ :۔

ہم مسائل کو حل کرنے کے لیے طاقت کا استعمال نہیں کرتے۔

مختصر جائزہ:۔

امن کمیٹیاں مقامی ، قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے جرائم کے خاتمے اور امن و امان قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ جرائم کو کنٹرول کرنے اور جرائم پیشہ افراد کو گرفت میں لینے کے لئے عوام کا پولیس کے ساتھ تعاون انتہائی ضروری ہے۔ جرائم کا خاتمہ پولیس کے ساتھ ساتھ معاشرے کے ہر فرد کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ جس کے لیے والدین کا اپنے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ اُن کی اخلاقی تربیت کا بھی خیال رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ اس سے نوجوان نسل کو جرائم سے دور رکھا جاسکتا ہے اور آج کے نوجوان میں پائی جانے والی برائیوں کا بھی خاتمہ ہو سکتا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ پولیس کے بارے میں شہریوں کو شکایات ہیں مگر جب انسان خود معاشرے سے برائی اور جرائم کے کنٹرول کے لئے باہر نکل پڑے گا تو اس کے بعد دوسرے فرد یا ادارے کے بارے سےشکایت میں خود بخود کمی واقع ہو جاتی ہے اور اس سے پولیس اور شہریوں کے در میان خود بخود رابطے مضبوطی پکڑ لیتے ہیں۔ ضرورت صرف اس بات کی ہوتی ہے کہ سب لوگ اپنی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں۔ پولیس حکام جہاں پولیس کلچر کی تبدیلی کے لئے انقلابی پروگرام کے تحت عمل پیرا ہیں وہاں اس امر کی اشد ضرورت ہے کہ علماء کرام، اساتذہ، صحافی اور معاشرے کا ہر فرد اپنی اپنی جگہ پر اپنا کر دار ادا کرے تا کہ مل کر معاشرے کو جرائم سے پاک بنایا جاسکے۔ علماء کرام، اساتذہ اور صحافی کے کردار ادا کرنے سے معاشرے کے افراد میں احساس تحفظ پیدا ہوتا ہے اور پولیس کے ساتھ معاشرہ بھی جاگ اُٹھے تو شہری اور پولیس مل کر جرائم کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔ معاشرے سے پولیس تنہا جرائم کو ختم نہیں کر سکتی، اس میں عوام کی مدد کی ہر حال میں ضرورت ہے، اس سے کرائم کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ جرائم پیشہ افراد کی گرفت میں بھی مدد ملتی ہے۔ پولیس رولز کے مطابق امن و امان کا قیام معاشرے کے ہر فردکی انفرادی ذمہ  داری ہے اور پولیس و مجسٹریسی کافرض ہے کہ یہ ذمہ داری نبھانے میں لوگوں کی مدد کریں۔

امن کمیٹیوں کا قیام:۔

امن کمیٹیاں صوبائی ، ڈویژن ، ضلع اور پولیس اسٹیشن کی سطح پر قائم کی گئی ہیں۔ جن کا مقصد مختلف مذہبی فرقوں کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔ پولیس اور امن کمیٹی کے ممبران کے درمیان بہتر تعلقات و ر سے سکیورٹی سے متعلق متعد د مسائل حل ہو جاتے ہیں اور جرائم کے خاتمے میں بھی موثر ثابت ہوتی ہیں۔ ضلعی امن کمیٹیوں کی سربراہی ڈپٹی کمشنر کرتا ہے جبکہ ضلعی پولیس آفیسر، ضلعی آفیسرسی ٹی ڈی و سپیشل برانچ اور مذہبی رہنما، علماء کرام ، تاجر برادری، کمیونٹی کے دیگر معززین امن کمیٹیوں کے ممبران پر مشتمل ہوتی ہیں۔

امن کمیٹیوں کا کردار اور فوائد:۔

امن کمیٹیاں پولیس کے ساتھ مل کر عسکریت پسندی کے خاتمے، فرقہ واریت، پر امن بقائے باہمی، سماجی انصاف اور جرائم کی بیخ کنی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ معاشرہ میں جرائم کے خاتمے اور امن و امان قائم کرنے فرقہ واریت ، انتہا پسندی پر قابو پانے میں امن کمیٹیوں کا کردار نمایاں رہا ہے۔ امن کمیٹیوں کے کردار اور اُس سے حاصل ہونے والے فوائد درج ذیل ہیں :۔

جرائم کا خاتمہ

امن کمیٹیاں جرائم کے خاتمے کے لیے عوام کو پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی ترغیب دیتی ہیں ۔ امن کمیٹیوں کی کوششوں اور عوام کے تعاون سے جرائم پر کافی حد تک قابو پایا جاتا ہے۔

عوام میں بیداری

امن کمیٹیاں قانون اور قانون نافذ کرنے والے اداروں بالخصوص پولیس کے احترام اور قانون کی حکمرانی کےحوالے سے عوام میں بیداری پیدا کرنے میں اہم کردارادا کر رہی ہیں۔

معاشرہ میں امن قائم کرنا:۔

امن کمیٹیوں کی کردار سے عوام اور پولیس کے درمیان رابطے میں بہتری آتی ہے جس کی وجہ سے معاشرے میں شر پسند اور جرائم پیشہ عناصر کا قلع قمع کر کے امن و امان قائم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

 لوگوں کی مدد کرنا

 امن کمیٹیاں ان لوگوں کی بھی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں جو ظلم کا شکار ہیں اور ایسے غریب مدعیان جو قانونی چارہ جوئی کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔

دوستانہ ماحول

پولیس اور عوام کے درمیان دوستانہ ماحول پیداکرنے میں امن کمیٹیوں کا اہم کردار ہے۔ جس کی وجہ سے جرائم سرزدہونے سے پہلے ہی اُس کا خاتمہ ممکن بنایا جاتا ہے۔

امتیازی سلوک کی حوصلہ شکنی

عوام کے درمیان محبت، امن اور پیار کو فروغ دینا اور فرقہ واریت، انتہا پسندی اور ذات پات ، نسل ، رنگ ، زبان فرقوں اور مذہب وغیرہ کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی حوصلہ شکنی میں امن کمیٹیوں کا اہم کردار ہے۔ تربیتی پروگراموں کا اہتمام امن کمیٹیوں کے کردار سے جیل میں بند قیدیوں کو مفید پیشوں سے آراستہ کرنے کے لیے خصوصی پیشہ وارانہ تربیتی پروگراموں کا اہتمام کیا جاتا ہے تا کہ وہ اپنی سزا کے خاتمے کےبعد مہذب شہری بن سکیں۔

سفارشات

ان کمیٹیوں کو مستقل حیثیت دی جائے اور انکو قانونی تحفظ دیا جائے اور ہنگامی حالات کے علاوہ بھی ان سے کام لیا جائے تو معمولی لڑائی جھگڑے محلہ کی سطح پر ہی ختم ہو سکتے ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos