جنگل جنگل شوق سے گھومو دشت کی سیر مدام کرو

ابن انشاء کا کمال یہ ہے کہ انھوں نےہرصنف ادب میں اپنا لوہا منوایا ہے۔ اگرچہ اپنے اظہار کے لئے انہوں نے کئی میدانوں کا انتخاب کیا اور یہی وجہ ہے کہ ان کا دل شاعر اور دماغ بہترین نثر نگار۔

ابن انشاء کو ادب سے بہت لگاؤ تھا اسی وجہ سے انھوں نے کتابیں پڑھنا اور ان پر تبصرہ کرنا ، ادبی ڈائری ،ادبی رپورٹس لکھنے سکے ابتداء کی اور پھر دیکھتے دیکھتے وہ کالم نویسی کرناشروع ہو گئے۔

ابن انشاء ایک عظیم مزاح نگار تھے ۔ انھوں نے عظمت خیال اور حساس تخیل کا سہارا لے کر طنزو مزاح کو ایک نیا رنگ وروپ دے کر زندگی کے ہر پہلو سے انصاف کرنے کی پوری کوشش کی۔

جنگل جنگل شوق سے گھومو دشت کی سیر مدام کرو
انشاؔ جی ہم پاس بھی لیکن رات کی رات قیام کرو

اشکوں سے اپنے دل کو حکایت دامن پر ارقام کرو
عشق میں جب یہی کام ہے یار ولے کے خدا کا نام کرو

کب سے کھڑے ہیں بر میں خراج عشق کے لیے سر راہ گزار
ایک نظر سے سادہ رخو ہم سادہ دلوں کو غلام کرو

دل کی متاع تو لوٹ رہے ہو حسن کی دی ہے زکوٰۃ کبھی
روز حساب قریب ہے لوگو کچھ تو ثواب کا کام کرو

میرؔ سے بیعت کی ہے تو انشاؔ میر کی بیعت بھی ہے ضرور
شام کو رو رو صبح کرو اب صبح کو رو رو شام کرو

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos