Premium Content

Add

لاہور کے موجودہ حالات

Print Friendly, PDF & Email

لاہورمیں بے چینی کی فضا نے پی ٹی آئی سپوٹرز کوسمجھنے کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔ پی ٹی آئی اراکین کے حوالے سے مشہور تھا کہ یہ مشکل حالات کا مقابلے نہیں کر سکتے۔  لیکن پی ٹی آئی سپوٹرز نے پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور تشدد کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔ شاید تاریخ میں پہلی بار ایسا ہو ا ہے کہ پی ٹی آئی کی بدولت معاملات نے کروٹ لی ہے۔  پارٹی نے یہ ظاہر کر دیا ہے کہ وہ سٹرکوں پر بھی مقابلے کی طاقت رکھتے ہیں۔

پارٹی یقینی طور پر 2011 کے اس ناقابل فراموش دن سے بہت آگے نکل چکی ہے، جب پارٹی کے  ایک حامی نے معصومیت اور بے باکی کے ساتھ میڈیا کو ایک بیان دیتے ہوئے پولیس سے درخواست کی کہ وہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو نہ مارے کیونکہ وہ صرف  ایک انقلاب لانے کے لیے باہر نکلے ہیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں اور  پولیس اہلکاروں کے درمیان تعلقات کبھی بھی خوشگوار نہیں رہے۔ لیکن یہ بہت افسوسناک ہے کہ ہمارے نوجوانوں کا ایک بڑا حصہ ریاست سے دشمنی اختیار کر رہا ہے۔  اس ساری صورتحال میں گورنمنٹ کو تحمل سے کام لینا چاہیے اور تشدد جیسے معاملات سے اجتناب کیا جانا چاہیے، تاکہ ملک انارکی کی طرف نہ جائے۔

جمہوری انتخابی عمل، جس کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ وہ عوام کے جذبات کے تحفظ کے لیے کام کرتا ہے، معدوم ہے، اور یہی وجہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ ریاست کے سامنے اپنی خواہشات کا اظہار کرنے کے لیے پرتشدد کارروائی کرنے کی ضرورت محسوس کر رہے ہیں۔

موجودہ سیاسی تقسیم میں دونوں اطراف ہی طاقتور لوگ ہیں۔  اس ساری صورتحال سے ملک میں امن وامان خراب ہو رہا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ احسن طریقے سے الیکشن کروائیں ۔ تاکہ حالات معمول پر آ سکیں۔

سیاسی بیانیے کی وجہ سے معاشرے میں بھی شدید غم و غصہ ہے ، حالات اس حد تک پہنچ چکے ہیں کہ کوئی بھی شخص اپنے مخالف بیانیے اور سیاسی خیالات کو برداشت نہیں کرتا۔  اس سے معاشرے میں تشدد کی فضا پروان چڑھ رہی ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

AD-1