Premium Content

نگران صوبائی حکومتیں قائم ، آئین کی پاسداری پہلی ترجیح ہونی چاہیے

Print Friendly, PDF & Email

پنجاب کی نگران کا بینہ میں شامل 8 وزرا نے حلف اٹھالیا، جبکہ 3 وزرا آج حلف اٹھائیں گے۔ گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے گورنرہاؤس لا ہور میں نگران کا بینہ سے حلف لیا۔ اس سے قبل خیبر پختو نخوا کی نگران کا بینہ نے بھی اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا تھا۔

دونوں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد نگران وزرا اعلی اور کا بینہ کے حلف مرحلہ وار مکمل ہور ہے ہیں اور ہم یہ امید کرتے ہیں کہ دونوں صوبوں کی نگران حکومتیں آئین اور قانون کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی مدت اقتدار مکمل کریں گی، جہاں تک بات پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کی ہے جن کی اپریل کی شنید ہے تو ہم یہ ضرور کہیں گے کہ پاکستان کو اس وقت سخت معاشی دباؤ کا سامنا ہے اور معاشی اور سیاسی عدم استحکام اپنی انتہاؤں کو چھو چکا ہے۔ اگر یہ ملک قائم ودائم رہے گا تو یہ وزارتیں اور عہدے بھی ہوں گے۔ اگر خدانخواستہ ملک معاشی طور پر ڈیفالٹ کر گیا تو نہ یہ وزارتیں رہیں گی اور نہ ہی حکمرانوں کی کرسیاں قائم رہیں گی لہذ اضرورت اس امر کی ہے کہ حکمران جماعتوں اور اپوزیشن کو درمیانی راستہ نکالتے ہوئے ملک میں سیاسی استحکام لانا چاہیے۔ حکومت کو اپنی ہٹ  دھرمی چھوڑنی چاہیے اور پنجاب اور خیبر پختونخوا میں جلد از جلد الیکشن کا انعقاد کے اقدامات اٹھائے جائیں۔ بصورت دیگر اگر ملکی معاشی صورتحال اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ الیکشن انعقاد جلد ممکن ہو سکے تو افہام و تفہیم سے صوبائی الیکشن کی تاریخ کو آگے بڑھاتے ہوئے اور قومی اسمبلی کے اکتوبر کے انتخابات کو کچھ ماہ پہلے منعقد کرنے کا آئینی راستہ بھی موجود ہے تا کہ ملک بھر میں انتخابات کا عمل ایک ساتھ مکمل کیا جا سکے۔ اس سے قومی خزانے اور ملکی معیشت پر کوئی بوجھ بھی نہیں پڑے گا لیکن یہ اسی  صورت ممکن ہے جب اتحادی حکومت اور اپوزیشن مل کر بات چیت کے ذریعے ان معاملات کا حل نکالنا  چا ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos