وزیراعظم شہباز شریف نے نوجوانوں کے لئے آسان شرائط پر قرضہ سکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوتھ انٹرن شپ پروگرام کے تحت نوجوانوں کو 5 لاکھ تک بلا سود قرضہ دیا جائے گا۔ 5 سے 15 لاکھ تک قرض پر شرح سود صرف 5 فیصد اور واپسی کی مدت 7 سال ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں بھی 54 ہزار نو جوانوں کو 75 ارب روپے کے قرضے دیئے تھے، ہمارے نو جوانوں نے 99 فیصد قرضے واپس کئے۔ نوجوانوں کے لیے ایک لاکھ لیپ ٹاپ پروگرام بھی لا رہے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ سیاست اور ریاست کو ایک ساتھ بچالیں، آج ہم بڑی مشکل میں ہیں، ملک کو تمام مشکلات سے نجات دلائیں گے، قرضہ پروگرام ہزار گنا زیادہ ہو سکتا تھا مگر جتنی چادر ہے اتنے پاؤں پھیلائیں گے، پاکستان کو بچانے کے لیے ہمیں اپنی سیاست کو قربان کرنا ہو گا ۔
وزیر اعظم کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کی جانب سے نو جوانوں کے لیے آسان شرائط پر قرضوں کی تعلیم کا اجراء خوش آئند امر ہے، تاکہ نوجوان مایوسی کا شکار ہونے کے بجائے اپنی صلاحیتوں کے مطابق کاروبار کر کے نہ صرف خو د روزگار کماسکیں بلکہ دوسروں کے لیے ذریعہ روزگار بھی بن سکیں ۔ قرض سکیم بذات خود ایک اچھی بات ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کو سکل اینڈ ایڈوائزی پروگرام بھی شروع کرنا چاہیے ، تا کہ نوجوانوں کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق کاروبار کی تربیت اور مشاورت فراہم کی جاسکے ۔ اس سے سرمایہ ضائع ہونے سے بچےگا، روزگار کے مواقع پیدا ہو نگے اور نوجوان ناکامی سے بچ کر منافع بخش کاروبار کر سکیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ لازم ہے کہ بینکوں کو پابند کیا جائے کہ وہ شرائط میں آسانی پیدا کریں ایسا نہ ہو کہ نو جوان شرائط کود یکھ کرہی پیچھے ہٹ جا ئیں اور منصوبےکا اصل مقصد پورا نہ ہو سکے۔