Premium Content

Add

 پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی  نے فیض آباد دھرنا کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست واپس لے لی

Print Friendly, PDF & Email

اسلام آباد – پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں فیض آباد دھرنے پر عدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست واپس لینے کے لیے درخواست دائر کر دی۔

ایک روز قبل انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) نے بھی سپریم کورٹ کے 6 فروری 2019 کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست واپس لینے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔ چیف جسٹس قاضی فائز  کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)، ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) اور انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر)، فوج کے میڈیا ونگ، پی ٹی آئی، ایم کیو ایم پی، الیکشن کمیشن کی درخواستوں کی سماعت آج ہوگی ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں انٹیلی جنس ایجنسیوں اور آئی ایس پی آر کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اپنے آئینی مینڈیٹ سے تجاوز نہ کریں۔ درخواستوں پر گزشتہ تین چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ، گلزار احمد اور عمر عطا بندیال کے دور میں سماعت نہیں کی گئی۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

جسٹس قاضی فائز نے اپنے 2019 کے فیض آباد دھرنے کے فیصلے میں لکھا تھا کہ آئین نے مسلح افواج کے ارکان کو کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمی میں شامل ہونے سے منع کیا ہے، جس میں کسی سیاسی جماعت، دھڑے یا فرد کی حمایت کرنا شامل ہو۔

انہوں نے کہا تھا کہ کوئی بھی حکومت، محکمہ یا انٹیلی جنس ایجنسی سمیت آئین کے آرٹیکل 19 میں بیان کردہ پیرامیٹرز سے ہٹ کر آزادی اظہار، اظہار رائے اور پریس کے بنیادی حق کو سلب نہیں کر سکتا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

AD-1