Premium Content

Add

پشتون کلچرل ڈے 23 ستمبر کی اہمیت

Print Friendly, PDF & Email

تحریر: حفیظ اللہ خان خٹک

پشتون ثقافتی دن ہر سال 23 ستمبر کو منایا جاتا ہے جس میں پشتون ثقافت کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ پشتون، جنہیں، پختون، پٹھان یا افغان بھی کہا جاتا ہے، ایک مشرقی ایرانی نسلی گروہ ہے جو بنیادی طور پر جنوبی اور مشرقی افغانستان میں رہتے ہیں۔ شمال مغربی پاکستان ان کی ایک بھرپور اور متنوع تاریخ، زبان، مذہب اور سماجی ڈھانچہ ہے جو انہیں خطے کے دیگر گروہوں سے ممتاز کرتا ہے۔

دریائے آمو اور دریائے سندھ کے درمیان ایک ہی جغرافیائی وحدت میں رہتے ہوئے پختونوں کے مختلف قبائل، مختلف رسم و رواج اور روایات کے باوجود، ایک ہی قومی دھارے اور ثقافتی و تہذیبی دائرے میں اپنی مخصوص قبائلی شناخت کے ساتھ رہتے چلے آرہے ہیں۔ پختون ثقافت اسی ضابطۂ اخلاق کا عملی اظہار، بلکہ دوسرا نام ہے اور پشتو زبان اس کے ابلاغ، پھیلائو اور ترقّی و ترویج میں بنیادی کردار کا سب سے اہم حوالہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پشتو نہ صرف اظہار و بیان کا ذریعہ اور وسیلہ ہے، بلکہ پوری ثقافتی زندگی، ضابطۂ اخلاق اور تہذیبی تاریخ کو بھی پشتو کا نام دیا گیا ہے، (یاد رہے دنیا میں ایسا کہیں بھی نہیں ہے)، جو اسے دنیا کی دیگر زبانوں کے مقابلے میں ممتاز ہونے کا اعزاز بخشتا ہے۔ یعنی پشتو زبان بھی ہے اور سماجی و ثقافتی اعتبار سے ایک ضابطۂ اخلاق بھی۔ اسی طرح، تاریخ کے ہر دَور میں اس نے عصری تقاضوں کے پیشِ نظر ارتقائی منازل طے کرتے ہوئے نئی تبدیلیوں کا ساتھ دیا اور اُنہیں قبول بھی کیا ہے۔ نیز، اپنے بنیادی عناصر اور روایتی اقدار کو بھی زندہ و تابندہ رکھا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ ہزاروں سال کے سفر میں بھی اس کی روایتی اقدار، تبدیلی کے عمل میں کبھی رکاوٹ نہیں بنیں۔ بلکہ انھوں نے اس کی رُوح کو مزید تازگی اور تابندگی بخشی۔ باالفاظِ دیگر، پختون ثقافت نے روحِ عصر کے تقاضوں کے عین مطابق ہمیشہ اپنے مادّی وجود کی شناخت اور روحانی قوّت کی حس و شعور کا ثبوت دیا ہے۔

پشتون کلچرل ڈے کا آغاز 2014 میں ہوا تھا، جب افغان فورم، سرحد پار امن اقدام، پاکستان کے کوئٹہ میں ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اس فورم میں افغانستان اور پاکستان دونوں کے پختون رہنماؤں اور عمائدین نے شرکت کی، جنہوں نے پشتون ثقافت اور شناخت کو فروغ دینے کے لیے ایک دن مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔ 23 ستمبر کی تاریخ کا انتخاب اس لیے کیا گیا کہ یہ موسم خزاں سے مطابقت رکھتاہے، جسے فطرت میں ہم آہنگی اور توازن کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

پشتون ثقافتی دن کی ترقی افغانستان اور پاکستان دونوں میں پشتونوں کو درپیش سیاسی اور سماجی چیلنجوں سے متاثر تھی۔ پشتون کئی دہائیوں کی جنگ، تشدد، نقل مکانی، امتیازی سلوک اور اپنے آبائی علاقوں میں پسماندگی کا شکار ہیں۔ کچھ میڈیا اور حکام نے انہیں انتہا پسند، دہشت گرد، یا دقیانوسی بھی تصور کیا ہے۔ اس لیے پشتون ثقافتی دن کو پشتون ثقافت کے مثبت پہلوؤں کو ظاہر کرنے اور پشتون لوگوں میں فخر اور اتحاد کے جذبات کو فروغ دینے کے ایک موقع کے طور پر دیکھا گیا۔ پشتون کلچرل ڈے منانے کا مقصد دنیا کو پشتونوں کا صحیح امیج دکھانا ہے کہ پشتون پرامن قوم ہے، اس کا مقصد پشتونوں میں اتحاد و بھائی چارے کے جذبات کو پروان چڑھانا ہے جو انتہائی ضروری ہے۔

پشتون ثقافتی دن کی اہمیت پشتونوں اور غیر پشتونوں دونوں میں پشتون ثقافت کے بارے میں بیداری اور تعریف پیدا کرنے کی صلاحیت میں مضمر ہے۔ اس دن کو مختلف ثقافتی سرگرمیوں، جیسے موسیقی، رقص، شاعری، آرٹ، ادب، کھیل، کھانے اور لباس سے منایا جاتا ہے۔ اس دن کی سب سے نمایاں خصوصیت روایتی پشتو رقص ہے جسے اتن کہا جاتا ہے، جس میں رقاصوں کا ایک حلقہ شامل ہوتا ہے جو ڈھول کی تال کی دھڑکنوں کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر رقص کرتا ہے۔ اتن کو پشتونوں میں یکجہتی اور خوشی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس دن کا ایک اور اہم پہلو پشتون پرچم کی نمائش ہے، جو کالی، سفید اور سبز کی تین عمودی دھاریوں پر مشتمل ہے، جس کے درمیان میں سنہری نشان ہے۔ پرچم پشتون تاریخ، اقدار اور امنگوں کی نمائندگی کرتا ہے۔

پشتون کلچرل ڈے کی ترقی 2014 میں اپنے آغاز سے ہی قابل ذکر رہی ہے۔ یہ دن نہ صرف افغانستان اور پاکستان میں بلکہ دوسرے ممالک میں بھی منایا جاتا رہا ہے جہاں پشتون کمیونٹیز موجود ہیں، جیسے کہ ہندوستان، متحدہ عرب امارات، امریکہ ، برطانیہ، جرمنی، ایران، آسٹریلیا، کینیڈا، اور روس۔ اس دن نے پشتون ثقافت کے بارے میں جاننے اور اس مقصد کی حمایت کرنے میں دلچسپی رکھنے والے غیر پشتون لوگوں کی توجہ اور شرکت کو بھی مبذول کرایا ہے۔ پشتون ثقافتی دن اس طرح ایک عالمی رجحان بن گیا ہے جو سرحدوں اور حدود سے ماورا ہے۔

آخر میں، پختون ثقافتی دن ایک قابل ذکر اقدام ہے جو پشتون لوگوں کی بھرپور اور متنوع ثقافت کو مناتا ہے۔ اس دن کی ابتدا سرحد پار امن فورم سے ہوئی ہے جس کا مقصد پشتون شناخت اور ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔ یہ دن پشتون اور غیر پشتون دونوں کے لیے اہمیت کا حامل ہے جو پشتون ثقافت اور ورثے کی تعریف اور احترام کرنا چاہتے ہیں۔ یہ دن گزشتہ برسوں کے دوران تیزی سے پروان چڑھا ہے اور یہ ایک عالمی تقریب بن گیا ہے جو پشتون عوام کی خوبصورتی اور طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

AD-1