کسی بھی سیا سی تحریک کو کامیاب کرنے کے لیے سب سے اہم جز و تحر یک کا نظریہ ہے تحریک کا نظریہ لسانی ،نسلی ،ثقافتی اور اقتصادی اور سیاسی ہو سکتا ہے۔
آئین پاکستان کے آرٹیکل 1 کے مطابق پاکستان وفاقی جمہوریہ ہے ۔جمہوریہ سے مراد یہ ہے کہ عوام اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے حکومت سازی کرے گی لہذا آئین کے مطابق پاکستان میں جموریت سازی کا حق صر ف عوام کو ہے۔
پاکستان میں جمہوریت کبھی بھی رائج نہیں رہی ہےجمہوریت کی کامیابی میں سیا سی جماعتوں کا کردار انتہائی اہم رہا ہے۔ایک کامیاب سیای جماعت اپنے نطریے کو منظم سازی اور نظریاتی کارکنان کے بل بوتےپر کامیاب کرتی ہے۔
ان سب سے بڑھ کے کمزورجمہورتوں میں کرشماتی لیڈرز بھی سیا سی جماعتوں کو درکار ہیں
ری پبلک پالیسی کے مطابق موجوہ مسلم لیگ ن اورپیپل پارٹی سیاسی جماعتوں کے بجائے مورثی کارٹل ہے تاہم تحریک انصاف ارتقائی عمل سے گزر رہی ہے تحریک انصاف کے پاس کرشماتی لیڈرعمران خان کے طور پر موجو د ہے
تاہم عمران کے نظریے اور جمہوریت کو لے کر تنقید نگاروں کے سنجیدہ سوالا ت ہیں اب سوال یہ پیداہوتا ہے کہ تحریک انصاف حقیقی آزادی کیسے حاصل کر پائے گی؟
تحریک انصاف کو حقیقی آزادی کے لیے اپنی آئیڈیالوجی پر کام کرنے کی ضرورت ہے کیا تحریک انصاف کی آئیڈیالوجی جمہوریت عوامی حق حکمرانی اور مڈل کلاس نمائندگی پر ہے؟ باقی سیاسی جماعتو ں کی طر ح تحریک انصاف بھی ایلیٹ کیپ چر کا شکار ہے پارٹی کے اندر میرٹ کے بجائے نومینشن کا کلچر رائج ہے تحریک انصاف شفاف انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کرواسکتی عوام کے اند ر تحریک انصاف لیسرایول کے طورپر لیا جاتا ہے تحریک انصاف کےپانچ ہزار بنیادی اراکین میں سے کچھ درجن ہی نظریاتی طور پر حقیقی اآزادی کے تصورات کے مطابق ہیں۔
تحریک انصاف کو کامیابی کے لیے سب سے پہلے نظریاتی طور پر منظم ہو نا ہو گا ۔مستحکم تنطیم سازی کے بغیر تحریک انصاف مقتدرہ قوتوں سے نبرد آزما نہیں ہو سکتی مستعدد تنظیم سازی کے لیے تحریک انصاف کو پارٹی کے اندر جمہوریت لانا ہو گی اور اشرفاء کے بجائے مڈل کلا س طبقہ کو آگے لانا ہو گا۔ جب تک تحریک انصاف مڈل کلاس نظریاتی کارکنان کو اسمبلیوں اور سیاسی عہدوں پر فائز نہیں کر ےگی وہ حقیقی آزادی کی منزل سے دور رہےگی تحریک انصاف کے عمل داری کے لیے سوشل میڈیا کے ساتھ احتجاجی تحریک انصاف کی حقیقی آزادی کی اپیل اس کی پارٹی تک محدود نہیں ہو نی چاہیے بلکہ عوام تک ہونی چاہیے جب تک عو ام تحریک انصاف کی تحریک کو موئژ نہیں سمجھے گی وہ کامیاب نہیں ہو سکتی۔