Premium Content

Add

پنجاب حکومت اور ایڈہاک تعیناتیاں

The rule one of the civil service reforms is to implement the constitutional of Pakistan on the creation and reformation processes.
Print Friendly, PDF & Email

بیوروکریسی ایگزیکٹو کا مستقل حصہ ہے۔ یہ حکومت کی پالیسیوں کو نافذ کرتا ہے۔ پنجاب میں بیوروکریسی کا شفاف ڈھانچہ گورننس اور عملداری کے لیے ناگزیر ہے۔ چیف سیکرٹری اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری صوبے میں بیوروکریسی کے سربراہ ہوتے ہیں۔ بیوروکریسی کا سارا ڈھانچہ طے شدہ اصولوں اورقانونی طور پر متعین قوانین پر منحصر ہے۔

پنجاب گورنمنٹ رولز آف بزنس، 2011 کے مطابق چیف سیکرٹری کا عہدہ صوبائی گورننس کے لیے بہت ضروری ہے۔ چیف سیکرٹری سے مراد پنجاب حکومت کا وہ افسر ہے جس کا آفیشل گزٹ میں تعین کیا گیاہو اور اس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ،سروسزز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ بھی شامل ہیں۔ مزید برآں، چیف سیکرٹری سیکرٹریٹ کا سربراہ ہوتا ہے اور عام طور پر عوامی انتظامی معاملات اور باہمی انتظامی ربط کو متاثر کرنے والے تمام معاملات کے لیے ذمہ دار ہوتا ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری بھی چیف سیکرٹری کے عہدے کا حصہ ہیں۔

تاہم، پنجاب حکومت میں دونوں عہدے خالی ہیں، اور اضافی چارج دے کر افسران سے کام لیا جا رہا ہے۔  چیف سیکرٹری کی تعیناتی کے حوالے سے، تقرری کی قانونی حیثیت سے قطع نظر وفاقی حکومت کا بنیادی کردار متعین ہے۔ لہٰذا پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ مجوزہ پینل سے چیف سیکرٹری کا تقرر کیا جائے۔ تاہم وفاقی حکومت نے مجوزہ تجاویز کو مسترد کر دیا تھا۔ اس لیےصوبائی حکومت نے چیئرمین پی اینڈ ڈی عبداللہ خان سنبل کو اضافی چارج تفویض کر دیا تھا۔ چیف سیکرٹری کی یہ قائم مقام چارج پر تعیناتی پنجاب حکومت کی تاریخ کی سب سے حیران کن تعیناتی ہے۔ ایک طرف اگر صوبائی حکومت اپنا اختیار وفاق کو دے دیتی ہے تو وہ قائم مقام چارج کی بیناد پر پھر کیسے چیف سیکرٹری تعینات کر سکتی ہے؟

چیف سیکرٹری کی تقرری پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا تنازعہ انتظامی و قانونی مسائل  رکھتا ہے۔ موجودہ سیاسی رسہ کشی اور تنازعات کے درمیان، وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو صوبائی معاملات کو خوش اسلوبی سے چلانے کے لیے آسانی کبھی بھی فراہم نہیں کرے گی۔

تاہم ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی تقرری کا مسئلہ تو خالصتاً ایک صوبائی مسئلہ ہے۔ ایک مکمل چیف سیکرٹری کی غیر موجودگی میں، ایک ایڈیشنل چیف سیکرٹری انتظامی خلا کو پر کر سکتا ہے اور نظام کو انتظامی فعالیت فراہم کر سکتا ہے۔ مگر پھر بھی پنجاب حکومت نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو تعینات نہیں کیا ہے۔  تاہم، پنجاب حکومت کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی تقرری کے لیے موزوں امیدوار تلاش کرنا چاہیے۔

چیف سیکرٹری کی پوسٹنگ کے برعکس، پنجاب حکومت گریڈ 21 سے تعلق رکھنے والے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے انتخاب میں مکمل طور پر خود مختار ہے۔ لیکن، پھر بھی ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، جناب اسد اللہ خان کو ایڈیشنل چیف سیکریٹری ایس اینڈ جی اے ڈی کے عہدے کا اضافی چارج سونپا ہوا ہے۔

یہ پنجاب حکومت کو چلانے کے لیے اہم عہدے ہیں۔ بڑے عہدوں پر موزوں افسران کو تعینات کر کےحکومتیں بہتر انداز میں انتظامی امور سر انجام دے سکتی ہیں۔ پنجاب حکومت کے پاس بڑی تعداد میں پی اے ایس اور پی ایم ایس افسران موجود ہیں جن میں سے تعیناتی کی جا سکتی ہے۔ یہ اضافی عہدوں کی تعیناتیاں انتظامیہ کو مؤثر اندازسے چلانے میں خرابیاں پیدا کر رہی ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ اضافی عہدے کی تعیناتیاں سابق وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے بھی خلاف ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

AD-1