(خصوصی رپورٹ) احمد چانڈیہ
٭ وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی طرف سے ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازیخان محمد انور بریار اور ٹیم کیلئے تعریفی اسناد
٭ ڈیرہ غازیخان کی تاریخ میں میں بدترین اور طویل سیلاب نے خوشحال زندگی کے خواب پاش پاش کر دیے
٭ ڈپٹی کمشنر محمد انور بریار کی زیر نگرانی ریلیف آپریشن کے بعد سیلاب زدگان کی آباد کاری جاری
٭ جاں بحق47 افراد کے ورثاء کو دس،دس لاکھ روپے کی ادائیگی کر دی گئی
٭ متاثرہ گھروں کی دوبارہ تعمیر کیلئے50ہزارسے چار لاکھ روپے تک باعزت طریقہ سے ادائیگی جاری ہے۔
قدرتی آفات اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسانوں کیلئے آزمائش ہوتی ہیں،مصیبت اور مشکلات دے کر لوگوں کے صبر جبکہ اختیارات اور عہدے دے کر سیاسی و انتظامی قیادت کا امتحان لیا جاتا ہے،ڈیرہ غازی خان پنجاب کا ایسا ضلع ہے جہاں کوہ سلیمان رینج ہے اور یہاں ہر سال سیلاب کا خدشہ رہتا ہے،25جولائی سے اگست تک شدید بارشوں نے پہاڑ کے ساتھ میدانی علاقوں میں بھی بدترین اور تاریخی تباہی مچائی،بڑے سیلابی ریلوں نے کئی دیہات،مواضعات کا نام ونشان صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔قدرتی آفات کو قابو کرنا انسان کے بس میں نہیں لیکن بروقت اقدامات اور بہتر حکمت عملی سے نقصانات کو کافی حد تک کم کیا جاسکتاہے اور یہی حکمت عملی ضلع کے لیڈر ڈپٹی کمشنر محمد انور بریار نے اپنائی اور ٹیم ورک سے پہاڑو ں کے دروں، میدانی اور دریا کے نزدیک بیٹ کے علاقوں میں دن رات خدمت خلق کے جذبہ کے تحت کام کیا۔
Read More: https://republicpolicy.com/salab-ki-tabah-karian-aur-baad-ki-surathal/
رود کوہیوں کے سیلابی پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے انسان کو سمجھنے کا موقع نہیں ملتااور یہی وجوہات تھیں کہ لوگوں نے انتظامیہ کی طرف سے بار بار انخلاء کے اعلانات کو نظر انداز کیا،کیونکہ مکینوں کے مطابق پچاس سال تک ان علاقوں میں کبھی سیلاب نہیں آیا تھا، لیکن وقت نے دکھایا کہ ان علاقوں میں بھی آٹھ آٹھ فٹ تک سیلابی پانی آیا اورانسانی جانوں کیساتھ قیمتی املاک کو بھی بہا کر لے گیا۔
ڈیرہ غازی خان کی سیاسی و انتظامی انتظامیہ ضلع ڈیرہ غازی خان میں سیلاب زدگان کی دلجوئی کیلئے ہمیشہ موجود رہی۔محترمہ زرتاج گل اورپنجاب حکومت کے وزراء،مشیران،صوبائی اور مقامی سیاسی قیادت فیلڈ میں نگرانی کے ساتھ امدادی سرگرمیوں میں مصروف نظر آئے۔ سیلابی پانی میں محصور افراد اور قیمتی املاک کو محفوظ مقامات پرمنتقل کیاگیا۔ سیلاب زدہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی بحالی اور جاں بحق ہونے والے 47افراد کے ورثاء کو ان کے گھرو ں میں جا کر باعزت طریقے سے دس، دس لاکھ روپے فی کس کے حساب سے چار کروڑ ستر لاکھ روپے کی مالی امداد دی گئی۔ یہ امداد انسانی جان کا نعم البدل تو نہیں ہو سکتی تاہم متاثرہ خاندان کے معاشی مشکلات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ضلع ڈیرہ غازیخان کے رودکوہیوں کے سیلاب سے متاثرہ انہتر فیصد افراد میں ساڑھے تین ارب روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں جبکہ بقیہ افراد کو بھی اگلے دس دنوں میں مکمل ادائیگی کر دی جائے گی۔
متاثرہ مکانوں کے معاوضہ کیلئے بنک آف پنجاب کی مقررہ برانچوں کے علاوہ 17عارضی سنٹرز بھی قائم کیے گئے ہیں جہاں صرف شناختی کارڈ دکھا کر باعزت طریقے سے رقم کی ادائیگی ممکن بنائی جا رہی ہے۔ شناختی کارڈ نمبر کے غلط اندراج اوردیگر معمولی اعتراضات نمٹانے کیلئے ریونیو سٹاف کی بنکوں میں ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں۔
ضلع ڈیرہ غازیخان میں حالیہ بدترین سیلاب کے دوران 29535گھر، 424مواضعات میں 107686ایکڑ فصلیں متاثر ہوئیں، ڈی جی خان میں پائلٹ پراجیکٹ کے تحت پاک آرمی، پی ڈی ایم اے، این ڈی ایم اے، ریونیو، سول ایڈمنسٹریشن، زراعت اور لائیو سٹاک کی ٹیموں نے ہر بستی اور گھر میں جا کر جدید ٹیکنالوجی سے شفاف سروے مکمل کیا۔سیلاب زدگان کی امداد کیلئے حکومت پنجاب کے ساتھ ساتھ مخیر حضرات اور فلاحی تنظیمیں بھی آگے رہیں۔
ڈیرہ غازیخان کے سیلاب زدہ علاقو ں میں 12996خیمے، 4400آٹا بیگز، 39184راشن بیگز، 2360تیار کھانے کی دیگیں، 8065چٹائیاں، 45194منرل واٹر، 4750مچھر دانیاں اور 1122کمبل تقسیم کیے گئے اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔
وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے نہ صرف ضلعی انتظامیہ کی خدمات کو سراہا بلکہ ڈپٹی کمشنر محمد انور بریار اور ان کی ٹیم کو اپنے آفس میں مدعو کر کے ان کے اعزاز میں تقریب منعقد کرائی اور اسناد و انعامات سے بھی نوازا، کمشنر ڈیرہ غازیخان ڈویژن لیاقت علی چٹھہ نے بھی اپنے دفتر میں تقریب منعقد کر کے وزیر اعلی کی طرف سے دی گئی تعریفی اسناد ڈپٹی کمشنر محمد انور بریار اور ان کی ٹیم کے حوالے کیں۔
خدمت خلق کا ثمر دونوں جہانوں میں ملتا ہے، سرکاری فرائض خدمت خلق کے جذبے اور محنت سے انجام دینے والے افسران کی نہ صرف عزت و تکریم میں اضافہ ہوتاہے بلکہ عوام کے دلوں میں بھی راج کرتے ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی ڈیرہ غازیخان سمیت ارض پاکستان کو سیلاب اور دیگر قدرتی آفات سے ہمیشہ کیلئے محفو ظ رکھے۔ (آمین)
جہاں ضلعی انتظامیہ نے سیلاب زدگان کے لیے ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں محنت کی وہاں پرکچھ مسائل بھی سامنے آئے۔ متاثرہ لوگوں نے نمائندہ کو بتایا کہ حکومتی وعدوں کو جلد ازجلد مکمل کیاجائے اور خاص طور پر گھروں کی تعمیر وقت پر کی جائے اور فصلوں کے نقصان کا ازالہ پورا کیا جائے۔