Premium Content

شام غم کی سحر نہیں ہوتی

Print Friendly, PDF & Email

ابن انشاء کا کمال یہ ہے کہ انھوں نےہرصنف ادب میں اپنا لوہا منوایا ہے ۔ اگرچہ اپنے اظہار کے لئے انہوں نے کئی میدانوں کا انتخاب کیا اور یہی وجہ ہے کہ ان کا دل شاعر اور دماغ بہترین نثر نگار۔

ابن انشاء کو ادب سے بہت لگاؤ تھا اسی وجہ سے انھوں نے کتابیں پڑھنا اور ان پر تبصرہ کرنا ، ادبی ڈائری ،ادبی رپورٹس لکھنے سکے ابتداء کی اور پھر دیکھتے دیکھتے وہ کالم نویسی کرناشروع ہو گئے۔

ابن انشاء ایک عظیم مزاح نگار تھے ۔ انھوں نے عظمت خیال اور حساس تخیل کا سہارا لے کر طنزو مزاح کو ایک نیا رنگ وروپ دے کر زندگی کے ہر پہلو سے انصاف کرنے کی پوری کوشش کی۔

شام غم کی سحر نہیں ہوتی
یا ہمیں کو خبر نہیں ہوتی

ہم نے سب دکھ جہاں کے دیکھے ہیں
بیکلی اس قدر نہیں ہوتی

نالہ یوں نارسا نہیں رہتا
آہ یوں بے اثر نہیں ہوتی

چاند ہے کہکشاں ہے تارے ہیں
کوئی شے نامہ بر نہیں ہوتی

ایک جاں سوز و نامراد خلش
اس طرف ہے ادھر نہیں ہوتی

دوستو عشق ہے خطا لیکن
کیا خطا درگزر نہیں ہوتی

رات آ کر گزر بھی جاتی ہے
اک ہماری سحر نہیں ہوتی

بے قراری سہی نہیں جاتی
زندگی مختصر نہیں ہوتی

ایک دن دیکھنے کو آ جاتے
یہ ہوس عمر بھر نہیں ہوتی

حسن سب کو خدا نہیں دیتا
ہر کسی کی نظر نہیں ہوتی

دل پیالہ نہیں گدائی کا
عاشقی در بہ در نہیں ہوتی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos