ترکی اور پڑوسی ملک شام میں پیر کی صبح آنے والے تباہ کن زلزلے میں ہزاروں جانوں کے ضیاع نے ایک گہرا صدمہ لوگوں کے دلوں میں ڈال دیا ہے۔ امدادی کارکن ہزاروں منہدم عمارتوں کے ملبے کے نیچے سے زندہ بچ جانے والوں کو نکالنے کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، متاثرہ علاقوں سے آنے والی تصاویر اور رپورٹس سنگین انسانی المیے کی کہانی بیان کرتی ہیں۔
یہ زلزلہ اگست 2021 کے بعد سے امریکی جیولوجیکل سروے کے ذریعہ ریکارڈ کیا گیا دنیا کا سب سے طاقتور زلزلہ تھا اور 1999 کے بعد ترکی میں سب سے زیادہ اموات ظاہر کی جا رہی ہیں۔ پیر کے زلزلے کے بعد، مختلف شدت کے متعدد چھوٹے زلزلے اور آفٹر شاکس بھی آئے ہیں۔
اس تباہ کن زلزلے سے ترکیہ کے دس شہروں میں شدید تباہی ہوئی حتی کہ ہمسایہ ممالک اردن، قبرص اور یونان میں بھی اس کے جھٹکے محسوس کیے گئے ۔ اس بدترین زلزلے نے چند ہی لمحوں میں متعدد عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بناڈالا اور رہائشیوں کو جان بچانے تک کی مہلت نہ ملی۔ قیامت خیز زلزلے کے بعد ترکیہ کی حکومت نے ملک میں ایمر جنسی نافذ کرتے ہوئے عالمی امداد کی اپیل کی ہے۔ شام جو کہ برسوں سے دہشت گردی کا شکار ہے اور عالمی پابندیوں کا سامنا کر رہا ہے وہاں بھی اس زلزلے نے ہولناک تباہی مچائی ہے۔ شام کے زلزلہ متاثرین کی امداد کے لیے بھی عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
پاکستان نے پہلی امدادی پرواز 6 فروری کی رات کو امدادی ماہرین، سونگھنے والے کتوں، تلاشی کے آلات، فوج کے ڈاکٹروں، نرسنگ اسٹاف اور تکنیکی ماہرین پر مشتمل ایک طبی ٹیم اور 30 بستروں پر مشتمل موبائل ہسپتال، خیموں اور کمبلوں کے ساتھ ترکی کے لیے بھیج دیا ہے۔
مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/turkey-zalzla-mutasreen-k-liye-wazire-azam-relief-fund-account-qaim/
ترکیہ پاکستان کا برادر اسلامی ملک ہے۔ وزیر اعظم پاکستان نے زلزلے سے ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور مشکل کی اس گھڑی میں ترکیہ کی حکومت اور عوام کی ہر ممکن مدد کا اعلان بھی کیا ہے۔ 2005ء کا زلزلہ ہو یا 2010 ء اور گزشتہ برس کا بدترین سیلاب ترکیہ نے ہر مشکل وقت میں پاکستانی حکومت اور عوام کی بھر پور مدد کی ہے اب اگر ترکیہ قدرتی آفت کا شکار ہوا ہے تو پاکستانی عوام کو بھی اپنے ترک بھائیوں کی امداد اور دلجوئی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھنی چاہیے۔